موریشس کی تہہ میں بحرہند کے نیچے ماہرین ارضیات اور دیگر سائنسدانوں نے گمشدہ براعظم کو تلاش کرلیا۔
جنوبی افریقہ کی وٹ واٹر اسٹینڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے موریشیا نامی اس براعظم کو تلاش کیا جو ممکنہ طور پر 20 کروڑ سال پہلے بہت بڑے براعظم گونڈوانا کا حصہ تھا۔ ماہرین نے موریشس کے نیچے سمندر کی تہہ سے ایسے منرلز دریافت کیے ہیں جو اکثر براعظموں کی تشکیل میں استعمال ہوتے ہیں، یہ منرلز تین ارب سال پرانے ہیں جبکہ موریشس خود 80 سال پرانا جزیرہ ہے۔
محققین نے کہا کہ موریشس کے نیچے ہمیں ایسے زرقون اور دیگر انتہائی قدیم منرلز ملے ہیں جو صرف ایک براعظم کی تشکیل میں ہی کام آتے ہیں۔ محققین نے زرقون کرسٹل پہلے بھی موریشس کے ساحلوں پر دریافت کیے تھے تاہم اس وقت یہ سوال اٹھا تھا کہ کیا واقعی یہ منرلز کسی گمشدہ براعظم کے ہی ہیں یا نہیں۔
اب ماہرین نے ان نمونوں کا جائزہ لیا اور معلوم ہوا کہ یہ اربوں سال پرانے ہیں جبکہ موریشس جزیرے کی اپنی عمر صرف 80 لاکھ ہے۔ محققین کے خیال میں یہ زرقون زیر سمندر آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں ساحل پر پہنچے تھے۔