اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے بعد وفاقی وزیر برائے ریلوے اعظم سواتی نے بھی الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی۔الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی کو 22 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ۔فواد چودھری کی تحریری معافی پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر برائے ریلوے اعظم سواتی کے خلاف توہین عدالت کے الزامات پر کیس کی سماعت ہوئی۔اعظم سواتی کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر پیش ہوئے اور اعظم سواتی کا معافی نامہ کمیشن کو پڑھ کر سنایا ۔
الیکشن کمیشن میں اعظم سواتی نے تحرہری جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ کبھی الیکشن کمیشن کو سکینڈلائز کرنے کی کوشش نہیں کی اور وفاقی وزیر ہوں ہمیشہ اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کیا، ہمیشہ الیکشن کمیشن کو طاقتور بنانے کی کوشش کی۔میں قانون پر عمل کرنے والا شخص ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری انسان ہوں کرپشن کے خلاف جدوجہد کی،ممبر سندھ نے ریمارکس دیئے سیاسی باتیں سیاست کی حد تک ہی رہیں۔اعظم سواتی نے جواب میں مزید کہا کہ ان کی کسی بات سے کمیشن کی دل آزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہیں۔ الیکشن کمیشن اپنا کام ایمانداری سے کر رہا ہے۔
اعظم سواتی کے وکیل نے کمیشن سے آج کی حاضری سے استثنی کی درخواست کردی جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا گزشتہ سماعت پر بھی اعظم سواتی نے حاضری سے استثنی مانگا تھا، کیا اعظم سواتی کیس سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں؟الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی کو 22 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کے تحریری معافی نامے پر فیصلہ محفوظ کر لیا کمیشن کا کہنا ہے فواد چوہدری کے معافی نامے پر مناسب حکم جاری کرینگے۔
اعظم سواتی کے وکیل بیرسٹر ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ریاستی اداروں کی عزت کرنا اور طاقتور بنا ہر شہری کا فرض ہےاعظم سواتی کسی کام سے کوئٹہ گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کا کام الیکشن کروانا اور ہمارا کام مدد کرنا ہے۔
علی ظفر کا کہنا تھا اگر کوئی اونچ نیچ ہوجائے تو ہر شہری کو معذرت کرنی چاہئیے۔ہم نے باضابطہ معافی نامہ جمع کروا دیا ہے۔