کراچی، ڈیفنس میں خالی پلاٹ میں کھڑی گاڑی میں دیسی ساختہ بم دھماکا

کراچی، ڈیفنس میں خالی پلاٹ میں کھڑی گاڑی میں دیسی ساختہ بم دھماکا
کیپشن: دھماکے کے نتیجے میں کار ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی تاہم واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

کراچی: ڈیفنس کے علاقے خیابان مجاہد میں خالی پلاٹ میں کھڑی ایک گاڑی کو دیسی ساختہ وی بی آئی ای ڈی کے ذریعے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں کار ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی تاہم واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ جاوید علام اوڈھو کے مطابق گاڑی گزشتہ روز شام 6 بجے کے قریب جمشید کوارٹر سے چوری ہوئی تھی جس میں سے گھر میں استعمال ہونے والے 6 گیس سلینڈرز برآمد ہوئے تاہم گاڑی کا سی این جی سلینڈر محفوظ رہا۔ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق دھماکا خیز مواد کو دیگر سلینڈرز میں بھری گیس سے جوڑا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ گاڑی میں دھماکا گیس سلینڈر پھٹنے سے ہوا تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سلینڈر دھماکے کا امکان مسترد کر دیا تھا۔مزید تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ دھماکا دیسی ساختہ وی بی آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید عالم اوڈھو کے مطابق دھماکے میں 8 سے 10 کلو گرام بارودی مواد اور 6 میٹر لمبی ڈیٹونیٹنگ کورڈ استعمال کی گئی تھی تاہم خوش قسمتی سے پورا بم نہیں پھٹ سکا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جس مقام پر دھماکا کیا گیا وہاں کوئی ہائی ویلیو ٹارگٹ نہیں۔ دھماکے کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا۔ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق بارود کے ساتھ اگر گیس سلینڈرز بھی پھٹ جاتے تو 100 کلوگرام شدت کا دھماکا ہوتا۔تفتیشی ذرائع کے مطابق یہ گاڑی ثنا اللہ نامی شہری کے نام پر ہے جس کی چوری کی شکایت حنا نامی خاتون نے درج کروائی تھی۔

واضح رہے کہ یہ گاڑی اس سے قبل 2007 میں بھی بوٹ بیسن سے چوری ہوئی تھی اور پانچ روز بعد میٹروول ولیکا اسپتال کے پاس سے ملی تھی۔