لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ کیا متفقہ نااہل نواز شریف سپریم کورٹ کے خلاف مارچ کرنے کے اعلانات کر رہے ہیں؟سزا یافتہ اور نااہل کواداروں کے خلاف زہر اگلنے کی جو اجازت ملی ہوئی ہے کیا ہرنااہل کو میسر ہے؟اداروں کو انتظامی اعتبار سے برباد کرنیوالے اب انہیں بدنام کرنیکی مہم چلا رہے ہیں. خدا جانے ان نااہلوں، قاتلوں اور لٹیروں کو ڈھیل دیئے جانے کا سبب کیا ہے؟نااہل ٹولہ اب جلسوں جلوسوں میں ریاست کو چیلنج کر رہا ہے اور لا قانونیت پھیلانے کے اعلانات کررہا ہے.نااہلی کا فیصلہ متنازعہ نہیں متفقہ ہے جس کی توثیق پارلیمنٹ میں بیٹھی ہوئی نااہل کی باقیات نے بھی کی۔
سربراہ عوامی تحریک مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی کے سینئر راہنماؤں سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جنہیں مالی کرپشن اور سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات پیش کرنے کے جرم میں اس وقت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا وہ سرکاری پروٹوکول کے ساتھ گھوم رہے ہیں اورنااہل کی حکومتی باقیات قانون کی بالا دستی اوراداروں کا احترام یقینی بنانے کی بجائے کرپٹ اشرافیہ کی حفاظت کررہی ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ امید ہے رواں ہفتہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پر فیصلہ آجائے گا اور قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے چہروں کو دیکھ لے گی.
سربراہ عوامی تحریک نے پشاور میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعہ اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر کہا کہ کوئٹہ اور پشاور کے واقعات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ دہشتگردپھر سر اٹھا رہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کو تین سال تک غیر فعّال رکھنے والے حکمران اب اسے مکمل طور پر ختم کرنے کے درپے ہیں اور پاکستان کو 16دسمبر 2014سے پہلے والے حالات کی طرف دھکیل رہے ہیں اور افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دے کر جو امن بحال کیا تھا اسے سبوتاژ کر رہے ہیں.
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا مینار پاکستان پر ’تاجدار ختم نبوت کانفرنس‘ میں لاکھوں افراد کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلامیان پاکستان عقیدہ ختم نبوت کے خلاف کوئی سازش قبول نہیں کریں گے،انہوں نے کہا کہ حکومتیں عوام کے جان و مال کے تحفظ اور لاء اینڈ آرڈر کو بہتر کرنے کے لیے وسائل استعمال کرتی ہیں مگر یہ پہلی حکومت ہے جو ملک میں فساد کروانے کے لیے نت نئے منصوبے بناتی اور اپنے شہریوں کو قتل کرتی ہے ۔
#/S