لاہور: ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں یکم دسمبر تک 97لاکھ 78ہزار451گانٹھ کپاس کی آمد ریکارڈ کی گئی جوکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے 13.28فیصد زائد ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق ان کے ممبران کی جیننگ فیکٹریوں میں پہنچنے والی کپاس سے مجموعی طورپر 89ہزار666گانٹھیں روئی کی تیار کی جاچکی ہیں جبکہ پریسنگ کا عمل ابھی تسلسل سے جاری ہے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے کپاس کے موجودہ سیزن میں ابھی تک روئی کی کوئی خریداری نہیں کی تاہم برآمدکنندگان نے 1لاکھ 84ہزار944گانٹھیں روئی کی خریداری کی ہے۔
ٹیکسٹائل سیکٹر نے ملک بھر سے مجموعی طورپر یکم دسمبر تک 76لاکھ 83ہزار980گانٹھیں روئی کی خریداری کی جبکہ 19لاکھ 9ہزار527گانٹھیں روئی ابھی بھی مارکیٹ میں فروخت کے لیے موجود ہے۔ پنجاب میں کپاس پیدا کرنے والے 21 اضلاع میں سے 10جبکہ سندھ کے 5 اضلاع میں کپاس کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
پنجاب کے 10اضلاع میں6.47 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ سندھ کے جن اضلاع میں کپاس کی پیداوار1.02فیصد سے لے کر17.12فیصد کمی ہوئی ہے۔