ریاض: سعودی عرب کے باشندوں کی جانب سے اپنے استاد کیلئے عزت واحترام کا ایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے قرض ادا نہ کرنے کی پاداش میں جیل میں قید اپنے بچپن کے استاد کو 1 لاکھ ریال کے عوض آزاد کر وا لیا ہے۔
سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سعودی شہری کے ذمہ تقریباً 1 لاکھ ریال کی بھاری رقم تھی جو اس نے بطور قرض حاصل کی لیکن عدالت نے اسے عدم ادائیگی پر جیل کی سزا سنا دی۔
اس کیس کی تفتیش پر مامور افسر نے جب غور کیا تو اسے پتا چلا کہ یہ سعودی شہری کوئی اور نہیں بلکہ اس کا استاد ہے جس کے زیر سایہ اس نے تقریباً 40 سال قبل تعلیم حاصل کی تھی۔
اپنے استاد کی حالت زار دیکھ کر اس سعودی افسر نے اپنے بچپن کے تمام ساتھیوں سے رابطہ کرکے انھیں اس کی مدد کیلئے آگے بڑھنے کی اپیل کی۔
سعودی میڈیا کے مطابق اس افسر کی کال پر اس کے تمام دوستوں نے لبیک کہا اور اپنے استاد کو چھڑانے کیلئے سب نے مل کر ایک لاکھ ریال جمع کئے اور انھیں جیل کی قید سے آزادی دلائی۔
اس موقع کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہو رہی ہے۔ جس میں اس سعودی استاد کے تمام شاگرد اس سے فرداً فرداً مل کر اس کا ماتھا چوم رہے ہیں اور بھرپور یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔