پشاور: خیبرپختونخوا میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف نئی حکمت عملی تیارکر لی گئی ہے جس کے تحت بغیر رجسٹریشن کے گودام سیل کر دیا جائے گا اور 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا جبکہ گودام ذخیرہ اندوزی کیلئے استعمال ہونے پراشیاءاور سامان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا میں ذخیرہ اندوروں سے سختی سے نمٹنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور صوبائی وزیر عبدالکریم خان نے اسمبلی میں بل بھی پیش کر دیا ہے۔ نئے قانون کے تحت گوداموں کو ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کیلئے استعمال کرنے والوں کو سزا اور لاکھوں روپے جرمانہ جائے گا۔
نئے قانون کے تحت کوئی بھی شخص بغیر لائسنس کے گودام قائم نہیں کر سکے گا جبکہ پہلے سے قائم گودام چلانے والوں کیلئے لائسنس کا حصول لازمی ہو گا، گودام کے اندر موجود سامان کا اندراج بھی کیا جائے گا۔
گوداموں سے متعلق تفصیلات فراہم نہ کرنے اور خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے جبکہ ایک سال قید کی سزا بھی دی جا سکے گی، شہریوں کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کیلئے مزید سخت قوانین بنائے جائیں۔
گوداموں میں موجود اشیاءکو ذخیرہ اندوزی یا ناجائز منافع خوری کی غرض سے رکھنے پر تمام اشیاءسرکاری تحویل میں لی جائیں گی جبکہ گودام کو سیل کرنے کے علاوہ جرمانے کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔