لاہور: جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کھلاڑی ہرشل گبز نے بھارتی دباؤ کو ٹھکراتے ہوئے کشمیر پریمیر لیگ (کے پی ایل) میں شرکت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
کشمیر پریمیر لیگ (کے پی ایل) کے صدر عارف ملک کا کہنا ہے کہ ہرشل گبز بھارت کے دباؤ کو ٹھکراتے ہوئے پاکستان پہنچ رہے ہیں، بھارت کو سمجھنا چاہئے کہ کشمیر پریمیر لیگ میں کرکٹ کھیلی جارہی ہے، سیاست نہیں ہورہی، کے پی ایل پر مقبوضہ کشمیر میں بھی بہت جوش و خروش ہے، کوشش ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی کے پی ایل دیکھ سکیں۔
واضح رہے کہ کشمیر پریمیر لیگ (کے پی ایل) کا آغاز 6 اگست کو راولا کوٹ ہاکس اور میرپور رائلز کے درمیان میچ سے ہو گا جبکہ فائنل میچ 17 اگست کو کھیلا جائے گا۔ لیگ کے تمام میچز مظفر آباد کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے اور 19 میں سے 12 میچز ڈے اینڈ نائٹ ہوں گے۔
یاد رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کشمیر پریمیر لیگ (کے پی ایل) کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے میں مصروف ہے اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو لیگ کی صورت میں بھارت میں کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
ہرشل گبز نے سوشل میڈیا پیغام کے ذریعے بتایا تھا کہ کے پی ایل کھیلنے سے روکنے کیلئے بھارتی کرکٹ بورڈ انہیں دھمکیاں دے رہا ہے، بی سی سی آئی غیر ضروری طور پر پاکستان کے ساتھ اپنا سیاسی ایجنڈا بیچ میں لارہاہے اور مجھے کے پی ایل ٹی 20 میں کھیلنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جنوبی افریقہ کے مایہ ناز سابق کھلاڑی ہرشل گبز کے بعد انگلینڈ کے معروف سپنر مونٹی پینسر نے بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کا چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انگلش بورڈ نے مجھے آگاہ کیا ہے کہ کے پی ایل میں شرکت کی صورت میں بھارتی ویزا نہیں ملے گا۔
مونٹی پنیسر نے کہا کہ انہیں کے پی ایل کا حصہ بننے پر بھارت میں کسی کرکٹ ایونٹ کاحصہ نہ بنانے کا کہا گیا اور بھارتی دھمکی کے باعث کمنٹری اور براڈکاسٹنگ کے کیریئر میں مشکلات دیکھ رہا ہوں، بھارتی بورڈ کی جانب سے روکے جانے پر کے پی ایل کھیلنا میرے لئے مشکل ہو گیا۔