اسلام آباد: جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برطانیہ کے سرکاری دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:حسن اور حسین نواز کے ریڈ وارنٹ کے لیے انٹرپول سے رابطہ
ذرائع کے مطابق خفیہ ادارے کے بارے انکشافات کی بناءپر خبروں کی زینت بننے والے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 10 اگست کو برطانیہ کے لیے سرکاری دورے پر روانہ ہونا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں، علیم خان
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ جسٹس شوکت صدیقی ہل یونیورسٹی یوکے میں سات روزہ ورکشاپ میں شرکت کریں گے جبکہ ذاتی دورے پر برطانیہ جانے کی میڈیا پر چلنے والی خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کی پاکستانی امداد میں کمی، سرحدی نگرانی کی مد میں 15 کروڑ ڈالر مختص
ترجمان کی جانب سے مزید کہاگیا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نامزد کیا گیا تھا۔
دوسری جانب جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے دورہ برطانیہ سے معذرت کرتے ہوئے چیف جسٹس کو اسلام آباد ہائیکورٹ کو نام فہرست سے نکالنے کیلئے خط لکھ دیا ۔
جسٹس صدیقی نے خط میں لکھا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے 31 جولائی کو ملنے والے شوکاز نوٹس جبکہ اس کے علاوہ مجھے اور میری فیملی کو جان کے خطرات لاحق ہیں اور میں یہ بہتر نہیں سمجھتا کہ اس پریشانی کے عالم میں اپنے اہل خانہ کو اکیلا چھوڑ کر جاؤں ،اس لیے میرا نام فہرست میں سے نکال دیا جائے اور یونیورسٹی کے متعلقہ افراد کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا جائے ۔
یہ بھی پڑھیں:ثانیہ مرزا کی زندگی پر فلم بنانے کا فیصلہ، قریبی ذرائع
خیال رہے کہ راولپنڈی بار کی تقریب میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے خفیہ ادارے کے بارے انکشافات کئے تھے کہ ان کی جانب سے ججوں کو مرضی کے بینچ بنانے کیلئے دباﺅ ڈالا جاتا ہے جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے نوٹس لیا تھا اور جواب طلب کیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں