اسلام آباد: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ اور عمران خان نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔ حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیے کہ عمران خان نے ٹیکس بچانے کے لیے بنی گالہ کی اراضی جمائما کے نام خریدی۔ عمران خان نے جمائما سے لیا گیا قرض بھی ظاہر نہیں کیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جمائما سے رقم آئی انکے نام زمین خریدی گئی اس میں قرض کہاں سے آ گیا۔ بچوں اور اہلیہ کے نام پر زمین کی خریداری عام بات ہے صرف بے نامی لکھنے سے زمین بے نامی نہیں ہو جاتی ہے۔
عدالت میں میاں بیوی کا معاملہ زیر بحث لانا مناسب نہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ عمران خان آف شور کمپنی کے مالک ہیں نہ منتظم جاننا چاہتے ہیں لندن فلیٹ کا اصل مالک کون ہے ۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ عمران خان کے مطابق انہیں کرایہ دار سے کچھ نہیں ملا جس پر وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ شیل کمپنی فروخت ہو تو رقم بینیفشل مالک کو ہی ملے گی۔
سماعت کے دوران حنیف عباسی نے عمران خان کی زندگی پر لکھی گئی کتاب بطور ثبوت پیش کی۔ جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ کتاب اور ریکارڈ میں کوئی تضاد نہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ بنی گالہ اراضی پر 4 مختلف موقف اپنائے گئے۔ یہ بھی کہا گیا کہ جمائمہ سے رقم بطور برج فنانس لی گئی۔
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ برج فنانس بینک کرتے ہیں میاں بیوی نہیں۔ شیخ اکرم نے کہا کہ بیٹے نے باپ کے ساتھ 10 ہزار درہم طے کر کے نہ دیے تو والد نااہل ہو گئے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پاناما کیس پر عدالتی فیصلہ پورا پڑھیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت مناسب سمجھے تو پی ٹی آئی اثاثوں کا معاملہ الیکشن کمیشن یا کسی انکوائری کمیشن کو بھیج سکتی ہے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں