اسلام آباد: ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت تحریک آزادی کو دہشت گردی قرار دینے کی کوشش کر رہا ہے لیکن عالمی برادری اس کا مؤقف مسترد کر چکی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے اور قابض بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے۔ تازہ کارروائیوں میں مزید 8 کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے حریت رہنماؤں کی نظر بندی و گرفتاری کی مذمت کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے اور ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔
نفیس ذکریا نے کہا کہ سرحد کے دونوں جانب دہشت گردی کے خلاف مربوط کارروائی اور مکمل امن کے لیے کوشاں ہیں اور ایسا سرحدی انتظام چاہتے ہیں جہاں عوام، تجارت، راہداری سہولیات حاصل ہوں جب کہ داعش، منشیات و انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مؤثر سرحدی انتظام ضروری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ افغان سرزمین پر عدم استحکام کے باعث داعش کو جگہ مل رہی ہے اور وہاں داعش کی موجودگی پاکستان کے لیے خطرہ ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں