اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی کو دھمکیاں دینے پر سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا نے اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواستگزار نعیم پنجوتھا اپنے وکیل رضوان کیانی کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ رانا ثنا اللہ نے میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کو ٹیلیویژن شو میں دھمکی دی۔جہاں جہاں شو نشر ہوا وہاں وہاں رانا ثنا اللہ کی دھمکی کو لوگوں نے سنا۔
جج طاہرعباس سِپرا نے ریمارکس دیے کہ پولیس نے عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایاہے۔پولیس کے مطابق ایف ائی اے کا کیس بنتاہے۔
جس پر درخواستگزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ پولیس کو کہاتھا کہ کیس ایف آئی اے کو ریفر کردیں۔پولیس نے کہا اوپر سے آرڈر آئےگا تو درخواست کو دیکھیں گے۔رانا ثنا اللہ مسلسل سوشل میڈیاز شو میں بیٹھ کر بانی پی ٹی آئی کو دھمکیاں دےرہے ہین۔رانا ثنا اللہ مختلف قتل کے اندر ملوث ہیں۔بانی پی ٹی آئی پر جب حملہ ہوا تو انہوں نے رانا ثنا اللہ کا نام لیا۔بانی پی ٹی آئی اب سرکار کی تحویل میں ہیں۔ان کی اہلیہ کے کھانے میں ٹوائلٹ کلینر کے قطرے ڈالے جارہے ہین۔
جج طاہرعباس سِپرا نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی کی ویڈیولنک کی حاضری پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئی فیصلہ نہیں دیا؟ جس پر درخواستگزار نے کہا کہ کہاں سے فیصلہ ہوگا؟ ججز کو تو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ پرسوں آپ کی درخواست کو دیکھ لیتے، عید سے پہلے فیصلہ کردیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے پانچ اپریل تک سماعت ملتوی کردی۔