اسلام آباد: وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے دست بدستہ عرض کرتا ہوں کہ سیاستدانوں کو اکٹھا بٹھانے سے پہلے اپنا گھر تو درست فرمائیے.۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ نے آج بھی کہا کہ سیاسی جماعتیں , حکومت اور اپوزیشن بیٹھ کے افہام و تفہیم سے کوئی راستہ نکال لیں خود کوئی حل نکال لیں آپکے لیے بہتر ہوگا۔ پورے ملک کی نظریں اس مقدمے کی طرف ہیں ۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کی ذاتی انا پر دو اسمبلیاں تحلیل ہوئیں۔9رکنی بنچ اس معاملے پر تشکیل دیا گیا ۔ 9رکنی بنچ سے 2 ججز علیحدہ ہوگئے ۔ الیکشن کمیشن نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو سننے کے بعد ایک تفصیلی فیصلہ دیا ۔ 2ججز کے علاوہ ایک پوری عدالت بٹھاتے۔
وزیر قانون نے کہا کہ ایک بار پھر 3 رکنی بنچ نے پروسیڈنگ شروع کر دی۔سپریم کورٹ ایک اہم اور بڑی عدالت ہے۔ چھ روز سے سیاسی جماعتوں نے فریق بننے کی درخواست دی ۔ادارے کی عزت کی لیے ایسا راستہ اختیار کرنا چاہیے جس سے ادارے کی عزت پر حرف نہ آئے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ 9 رکنی بنچ میں مختلف آرا ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دکھ اور افسوس کی بات کہ قومی اور ائینی اداروں کہ پس پشت ڈال کر فیصلہ کیا گیا۔آپ سے فل کورٹ میٹنگ مانگی جارہی ہیں۔صدر مملکت سے استدعا ہے کہ کسی ایک پارٹی کی بات نہ کریں ملک کی بات کریں۔ آئین سے روگردانی اس ایوان میں سب نے دیکھی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین کا بھاشن دینے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانک لیں ۔ صدر مملکت چار روز سے بل اپنے پاس لے کر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ صدر مملکت کو اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ ملک کو متنازعہ انتخابات کی طرف نہ دھکیلا جائے ۔الیکشن کمیشن بدامنی کی وجہ سے الیکشن کی ڈیٹ بڑھا سکتا ہے ۔