اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں الیکشن کے التوا سے متعلق کیس کی وقفہ کے بعد دوبارہ سماعت جاری۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ تین رکنی بینچ سماعت کررہا ہے، عدالت نے آج سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خزانہ کو طلب کررکھا ہے۔
سماعت کے آغاز سے قبل اٹارنی جنرل پاکستان کی جانب سے متفرق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ مقدمہ نہ سنے۔
دوسری جانب قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں 2017 کا تسلسل چل رہا ہے۔ جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن مجھے نااہل کرنے والے بینچ میں شامل تھے۔ ثاقب نثار اور دیگر ججز بچائیں مجھے کیوں نااہل کیا گیا ۔
لندن میں نیوز کانفرنس کرتے نواز شریف نے کہا کہ سب متفق ہیں کہ انتخابات کے معاملے پر فل کورٹ بنایا جائے۔ یہ قومی مسئلہ ٹرک یا ریڑھی والے کا معاملہ نہیں ہے۔ عوام کھڑے ہوجائیں ثاقب نثار اور ان ججوں کے خلاف کھڑے ہوجائیں جو قوم کی قسمت سے کھیل رہے ہیں۔
نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔ صرف فل کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے۔ ایک شخص کی خاطر اس طرح کے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔