اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا الیکشن التوا سے متعلق کیس کی سماعت آج ہوگی۔
سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں دن ساڑھے گیارہ بجے کیس کی سماعت کرے گا۔
الیکشن التوا کیس میں عدالت عظمیٰ نے آج سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری دفاع کو بھی طلب کر رکھا ہے۔ اٹارنی جنرل عثمان منصور بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوکر فنڈز اور سیکیورٹی پر دلائل دیں گے۔
دوسری طرف حکومتی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔ حکومتی اتحادی جماعتوں نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال سے فل کورٹ بنانے کی اپیل کی ہے۔
قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں 2017 کا تسلسل چل رہا ہے۔ جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن مجھے نااہل کرنے والے بینچ میں شامل تھے۔ ثاقب نثار اور دیگر ججز بچائیں مجھے کیوں نااہل کیا گیا ۔
لندن میں نیوز کانفرنس کرتے نواز شریف نے کہا کہ سب متفق ہیں کہ انتخابات کے معاملے پر فل کورٹ بنایا جائے۔ یہ قومی مسئلہ ٹرک یا ریڑھی والے کا معاملہ نہیں ہے۔ عوام کھڑے ہوجائیں ثاقب نثار اور ان ججوں کے خلاف کھڑے ہوجائیں جو قوم کی قسمت سے کھیل رہے ہیں۔
نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔ صرف فل کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے۔ ایک شخص کی خاطر اس طرح کے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔