امریکا ایران پر غیر قانونی پاپندیاں ختم کرے، چین

06:05 PM, 3 Apr, 2021

بیجنگ: چین نے کہا ہے کہ ایران پر عائد تمام غیر قانونی پابندیوں کو ختم کر کے امریکا پھر سے عالمی جوہری معاہدے کا حصہ بن جائے تو خیرمقدم کریں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئینگ نے کہا ہے کہ امریکا نےعالمی جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر دستبردار اور ایران پر پابندیاں عائد کرکے خطے میں کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے امریکا کی عالمی جوہری معاہدے میں واپسی سے متعلق ایرانی حکام اور وائٹ ہاؤس انتظامیہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ امریکا ایران پر عائد پابندیاں ختم کرے۔

ہوا چونئینگ نے مزید کہا کہ ’’جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن‘‘ یعنی ایران کے عالمی جوہری معاہدے میں چین کا کردار منصفانہ اور تعمیری رہا ہے جب کہ امریکا نے معاہدے سے دستبردار ہوکر خطے میں تناؤ کا باعث بنا۔

چین نے امریکا کی جانب سے دیگر ممالک پر ایران سے تیل خریدنے کی پابندی کو بھی ختم کرنے کے مطالبے کو تیز کردیا جب کہ حال ہی میں چین اور ایران نے 25 سالہ معاہدے پر دستخط کیئے جس میں دونوں ممالک نے ان معاملات پر ایک دوسرے کی مدد کا وعدہ کیا جن پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

گزشتہ روز امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے یہ بیان جاری کیا گیا تھا کہ ایران اور امریکہ کے تعلقات میں برف پگھلنے لگی ہے اور ایران امریکہ کیساتھ جوہری معاہدے کیلئے مذاکرات کیلئے تیار ہو گیا ہے لیکن 24 گھنٹے بعد ہی ایران کی طرف سے امریکہ کے اس بیان کی تردید کر دی گئی کہ ایران اپنے جوہری معاہدے سے متعلق ایسے کسی پلان کا حصہ نہیں بن رہا جس میں پابندیاں ہٹانے کیلئے وقت مانگا جا رہا ہے ۔

یاد رہے کہ 2015 میں امریکا نے ایران کو جوہری ہتھیار سے روکنے کےلیے چند یورپین ممالک کے ساتھ ملکر ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا تھا تاہم 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یک طرف فیصلہ کرتے ہوئے معاہدہ ختم کردیا تھا اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں ۔

مزیدخبریں