میانمار میں دو ماہ میں مظاہروں کے دوران 550 افراد ہلاک

میانمار میں دو ماہ میں مظاہروں کے دوران 550 افراد ہلاک

رنگون : میانمار میں پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یکم فروری سے جاری ان مظاہروں میں  ہلاک ہونے والوں کی تعداد  550 ہو گئی۔

میانمار فورسز نے  شہر ینگون سمیت دیگر شہروں میں احتجاج کرتے ہوئے شہریوں پر فائرنگ کر کے انھیں قتل کیا ۔جاں بحق ہونے والوں میں 46 بچے بھی شامل ہیں ۔میانمار کی فوجی حکومت نے آن لائن تنقید کے ڈر سے ملک میں انٹرنیٹ بند کر دیا ہے  اور سوشل میڈیا پر فوجی حکومت پر تنقید کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں ۔

میانمار میں یکم فروری کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لا لگا دیا گیا تھا  ،جس کے بعد سے  ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ 

 فوج نے ہلاک ہونے والے افراد کے جنازوں میں شریک مزید افراد کو گولیاں برسا کر مار دیا جس سے کم از کم 13 افراد کی موت ہو گئی۔ غیر ملکی ممالک نے میانمار کی صورتحال کے پیش نظر اپنے تمام شہریوں کو فوی طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی ہے۔

 امریکی صدر جوزف بائیڈن نے بھی  میانمار فوج کی جانب سے جاری خونریزی  مذمت کی تھی ۔ صدر  بائیڈن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مجھے لگاتار ایسی رپورٹیں موصول ہو رہی ہیں کہ میانمار کی فوج کی جانب سے عام شہریوں کو ہلاک کیا جا رہا ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔