کراچی: رحیم یارخان کے قریب مال گاڑی کے حادثے کے باعث ٹرینوں کی آمد رفت کا نظام درہم برہم ہو گیا اور ٹرینیں 20 گھنٹے سے زیادہ تاخیر کا شکار ہیں۔
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ مال گاڑی کے ایک حادثے نے ریلوے کی تمام کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔ ٹرینوں کے اوقات کار بہتر بنانے کے لیے بعض مسافر ٹرینیں منسوخ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ریلوے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نئی ٹرینیں چلانے سے ریلوے کے پاس ریزرو میں انجن اور بوگیاں موجود نہیں اگر نئی ٹرینیں نہ چلتیں تو ریزرو انجن اور بوگیوں سے ٹرینیں چلائی جا سکتیں تھیں۔
علامہ اقبال ایکسپریس 22 گھنٹے اور پاکستان ایکسپریس 19 گھنٹے تاخیر سے کراچی پہنچ گئی۔ سفر کے دوران مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
علامہ اقبال ایکسپریس کو گزشتہ صبح 8 بجے کراچی کے کینٹ اسٹیشن پہنچنا تھا جس کے بعد کل دوپہر 12 بجے ہی کراچی سے روانہ ہونا تھا تاہم وہ 22 گھنٹے کی تاخیر کے بعد کراچی پہنچی۔
اندرون ملک ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ پاکستان ایکسپریس کینٹ اسٹیشن سے راولپنڈی کے لئے 17 گھنٹے کی تاخیر کے بعد روانہ ہو گئی۔
راولپنڈی، لاہور، اور ملتان سے کراچی پہنچنے والی ملت ایکسپریس، پاکستان ایکسپریس، عوام ایکسپریس، زکریا ایکسپریس اور فرید ایکسپریس کی آمد میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق راولپنڈی اور لاہور سے ٹرینوں کی کوئٹہ پہنچنے میں 24 گھنٹے تک تاخیر ہو رہی ہے جب کہ کوئٹہ سے آج اندرون ملک ٹرینیں اپنے وقت پر روانہ ہوں گی۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ اکبر ایکسپریس اور جعفر ایکسپریس کے مسافر ایک ٹرین میں سبّی روانہ ہوں گے جس کے بعد سبی سے مسافر علیحدہ علیحدہ ٹرین میں اپنی اپنی منزل کی جانب روانہ ہوں گے۔