ریاض: سعودی ماہر نفسیات اسامہ الجامع نے یہ انکشاف کیا ہے کہ 50فیصد سعودی ذہنی مریض ہو چکے ہیں ۔
انہیں علاج کیلئے ذہنی امراض کلینکس سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اعداد و شمار ایک اسپیشلسٹ سینٹر کے جائزے سے سامنے آئے ہیں ۔ ذہنی امراض کے علاج کیلئے کلینکس سے رجوع کرنیوالوں کی تعداد 16فیصد سے زیادہ نہیں ۔
اخبار 24کے مطابق اسامہ الجامع نے بتایا کہ ذہنی امراض پر کام کرنیوالے امریکی سوسائٹی نے ایک جائزے میں بتایا ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا 70فیصد افراد کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ اس عارضے کا شکار ہیں ۔ اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کے ڈاکٹرز ڈپریشن میںمبتلا افراد کو ذہنی امراض کلینکس بھیجنے میں لاپروائی سے کام لیتے ہیں ۔
ڈاکٹر اسامہ الجامع نے کہا کہ سعودی عرب میں بے چینی اور گھبراہٹ کے بعد سب سے زیادہ ذہنی مرض ڈپریشن کا ہے ۔ذہنی مرض میں مبتلا مردوں کے مقابلے میں خواتین کی تعداد دگنی ہے ۔