اسلام آباد:سینیٹ میں سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا جسے متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں بل سینیٹر عبدالقادر نے پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد چیف جسٹس کےعلاوہ 20 کی جائے۔
عبدالقادر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ کیس زیر التوا ہیں اربوں روپے کے کیس عدالت عظمیٰ میں پھنسے ہیں، ججز کے پاس ایسے کیس سننے کا ٹائم نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے ججز کی تعداد بڑھانے کا قانون جوڈیشل مارشل لا کی کوشش قرار دے دیا کہا، ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو پہلے ماتحت عدلیہ سے بڑھائیں۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 10 ججز کا اضافہ مانگا ہے، وہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، وہ ججز انہیں دے رہے ہیں۔تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ جب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ دیا گیا ہے تب سے یہ ججز کی تعداد بڑھانے کی بات کر رہے ہیں۔