"میں یہاں ہوں یہاں۔۔"، "تیرے لیے"، ویر ، زارا کی جوڑی دو بارہ جادو جگائے گی

ممبئی : بالی وڈ کی فلم " ویر زارا" دوبارہ سینما کی زینت بنے گی۔  " ویر زارا" کی ریلیز کو لگ بھگ  بیس برس ہوچکے ہیں۔ یہ  فلم  دوبارہ  13 ستمبر کو سینما کی زینت بنے گی۔ اس کی سپیشل سکریننگ کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ فلم " ویر زارا" کے گانوں کو بہت زیادہ سراہاگیا تھا یہ گانے شائقین فلم  کی زبان پر آج بھی ہیں ۔  اس کے گانوں میں" تیرے لیے"(لتا منگیشکر، روپ کمار راٹھور)، " میں  ہوں یہاں"(ادت نارائن)، "  آئے تیرے در پر"( احمد حسین ، محمد حسین ،محمد وکیل،  جاوید حسین ،"دو پل"( لتا منگیشکر ، سونو نگھم)،" تم پاس آرہے ہو"( لتا، جگجیت سنگھ) شامل ہیں۔

بالی وڈ کی معروف اور کامیاب ترین فلم "ویر زارا" سن 2004ء میں یش راج فلمز کے بینر تلے ریلیز ہوئی۔ فلم کے ہدایت کار یش چوپڑا اور کہانی نویس آدتیا چوپڑا تھے۔ فلم کی کہانی تین مرکزی کرداروں (شاہ رخ خان، پریتی زنٹا اور رانی مکھرجی) کے گرد گھومتی ہے۔

زارا حیات خان   اور ویرپرتاب سنگھ کی  لو سٹوری   ایک گائوں میں   آگے بڑھتی ہے اور پھر  دونوں ایک دوسرے سے حادثاتی طور پر جدا ہوجاتے ہیں ۔

یش چوپڑا کی ہدایتکاری میں یہ فلم 23 کروڑ روپے میں بنائی گئی تھی جس نے پوری دنیا سے 97 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا تھا۔

؎

فلم ’ویر زارا‘ میں شاعر جاوید اختر کو یہ سہولت حاصل نہ تھی کہ وہ مدن موہن کے ساتھ بیٹھ سکیں لیکن انہیں اپنی آزاد نظمیں استعمال کرنے کی کھلی اجازت دے دی گئی تھی چنانچہ فلم کا آغاز پس منظر میں پڑھی جانے والی ایک نظم سے ہوتا ہے اور انجام بھی ایک آزاد نظم پر جو کہ ایک بھارتی قیدی پاکستانی کمرہ عدالت میں پڑھتا ہے۔

شاہ رخ خان نے ایک اچھلتے کودتے، ہیروئن کے پیچھے بھاگتے نوجوان ہیرو کے کردار سے نکل کر ایک پختہ کار نوجوان کا کردار ادا کیا ہے۔پریتی زنٹا نے ایک پاکستانی لڑکی کا کردار نبھانے کی اپنی سی کوشش کی ہے اور جہاں جہاں مکالمات اور تلفظ نے ساتھ دیا ہے، وہ کامیاب بھی رہی ہیں۔رانی مکھر جی نے اپنے روایتی گلیمر کی چکاچوند سے نکل کر حقوقِ انسانی کے لیے کام کرنے والی ایک وکیل خاتون کا کردار کامیابی سے نبھایا ہے۔انوپم کھیر اور کرن کھیر نے بھی حسب توقع اعلیٰ کار کردگی دکھائی ہے۔

مصنف کے بارے میں