مقبوضہ جموں و کشمیر میں بزرگ حریت رہنما، کشمیر کی مزاحمتی تحریک کی علامت اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو آج صبح سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں سخت فوجی محاصرے میں سپرد خاک کردیا گیا۔ سید علی گیلانی 29 ستمبر 1929 کو پیدا ہوئے اور وہ تحریک حریت جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی تھے۔ وہ گزشتہ کئی سالوں سے گھر میں نظربند تھے، وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے جابرانہ قبضے کے سخت مخالف تھے اور انہوں نے کئی سالوں تک کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی قیادت کی۔ وہ 1972، 1977 اور 1987 میں تین مرتبہ جموں و کشمیر کے حلقہ سوپور سے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 1960 کی دہائی میں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کی تحریک شروع کی اور رکن اسمبلی کی حیثیت سے بھارت سے علیحدگی کا بھی مطالبہ کیا۔ وہ 1962 کے بعد 10سال تک جیل میں رہے اور اس کے بد بھی اکثر انہیں ان کے گھر تک محدود کردیا جاتا تھا۔ گزشتہ سال وہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے جس کے وہ 1993 میں قیام کے بعد سے رکن تھے جبکہ 2003 میں انہیں اس تحریک کا تاحیات چیئرمین منتخب کر لیا گیا تھا۔ گزشہ ماہ آل پارٹیز حریت کانفرنس نے کہا تھا کہ 11 سالہ نظربندی کے سید علی گیلانی کی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ان کی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔
ان کی زندگی بھر کی جدوجہد کی چند تصاویر
سید علی گیلانی احتجاج کے دوران بھارتی اہلکاروں کو راستے سے ہٹا رہے ہیں
چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی بھارتی مظالم کے خلاف نکلنے والے احتجاجی جلوس سے خطاب کر رہے ہیں
سری نگر : بھارت کے خلاف احتجاج کے دوران سید علی گیلانی دیوار پر نعرہ ٰIndia Go Back لکھ رہے ہیں
بھارت کے خلاف احتجاج کی کال دینے پر مقبوضہ کشمیر کی پولیس سید علی گیلانی کو گرفتار کرکے لے جا رہی ہے۔ وہ شہریوں کو دیکھ کر مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں
سید علی شاہ گیلانی نظر بندی کے دوران ایک کتاب کا مطالعہ کر رہے ہیں
بھارتی فوج کی طرف سے نظر بندی کےدوران اپنے گھر کی کھڑی سے کشمیریوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے ہیں
سری نگر: سید علی گیلانی مظاہرہ کے دوران خطاب کر رہے ہیں
نظربندی کے دوران بیمار ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے
بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس سید علی گیلانی کو آگے بڑھنے سے روک رہی ہے
بھارتی پولیس سید علی گیلانی کو گرفتار کرکے لے جا رہی ہے
حریت رہنما مقبول بٹ کی شہادت پر احتجاج کے دوران سید علی گیلانی بھارت کے خلاف تقریر کر رہے ہیں
سری نگر: سید علی گیلانی کے گھر باہر پولیس خار دار تاریں لگائی ہوئی ہیں تاکہ وہ باہر نہ نکل سکیں۔سید علی گیلانی تاروں کی دوسری طرف سے کشمیریوں سے خطاب کر رہے ہیں
سید علی گیلانی کی اپنے پوتے کو گود میں اٹھائے ایک یاد گار تصویر
سید علی گیلانی حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کے ساتھ بھارت کے خلاف ریلی نکال رہے ہیں
حریت کانفرنس کے مشاورتی اجلاس کے دوران سید علی گیلانی یاسمین ملک اور میر واعظ عمر فاروق کے ساتھ
بھارتی مظالم کے خلاف جلوس سے خطاب کر رہے ہیں۔یاسین ملک اور میر واعظ عمر فاروق بھی موجود ہیں
حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق بھارت کے خلاف احتجاجی جلوس کے دوران یاسین ملک سے بات کر رہے ہیں۔درمیان میں سید علی گیلانی بھی موجود ہیں
بھارت کے خلاف احتجاجی جلوس سے یاسین ملک خطاب کر رہے ہیں جبکہ سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق سٹیج پر بیٹھے ہیں
سید علی گیلانی کا آخری دیدار
سید علی گیلانی کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لپیٹا گیا ہے
چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی کی آخری آرام گاہ
قبرستان کے باہر قابض بھارتی فوجی اور پولیس شہریوں کو قبر پر فاتحہ پڑھنے سے روک رہی ہے۔