جوہانسبرگ : جنوبی افریقہ نے افغانستان سے پاکستان پہنچنے والے افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دینے سے انکار کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقا کا کہنا ہے کہ وہ ان افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دینے کی حالت میں نہیں ہے جو پاکستان پہنچے ہیں۔
جنوبی افریقا کے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ کوآپریشن نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جنوبی افریقی حکومت کو درخواست کی گئی ہے کہ وہ پاکستان میں پناہ لینے والے کچھ افغان مہاجرین کو اپنے ملک لانے پر غور کرے۔‘
ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ درخواست کس کی جانب سے کی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمارے ملک سے درخواست کی گئی ہے کہ ان مہاجرین کو اس وقت تک اپنے ملک میں رکھا جائے جب تک وہ اپنی حتمی منزل کیلئے روانہ نہیں ہوجاتے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بین الاقوامی قوانین کے مطابق مہاجرین کی خیر و عافیت کو بہترین طریقے سے یقینی اسی وقت بنایا جاسکتا ہے جب وہ اپنی حتمی منزل کی جانب روانہ ہونے سے قبل اسی ملک (پاکستان) میں رہیں جہاں وہ سب سے پہلے پہنچے تھے۔‘
جنوبی افریقی ادارے کا کہنا ہے کہ ملک پہلے ہی بڑی تعداد میں مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے اور ان کی ضروریات پوری کررہا ہے۔ ان مہاجرین کو سماجی معاونت کے پروگرامز اور میڈیکل ہیلتھ پروگرامز کے تحت سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان کے افغانستان پر مکمل قبضے کے بعد بڑی تعداد میں افغان شہری ملک چھوڑنے کے خواہاں ہیں۔ امریکا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان تمام لوگوں کو افغانستان سے نکالنے کی کوشش کرے گا جنہیں طالبان کی جانب سے انتقام کا نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے.
تاہم ابتدائی طور پر ان افراد کو مختلف ممالک میں کچھ عرصے تک رکھا جائے گا جہاں سے یہ مہاجرین بالآخر امریکا منتقل ہوں گے۔
اسی پروگرام کے تحت پاکستان میں بھی افغان مہاجرین کی بڑی تعداد کو لایا گیا ہے جنہیں ایک مہینے کا ویزا دیا جائے گا اور پھر انہیں ان کی منزل کی جانب روانہ کردیا جائے گا۔