کیلیفورنیا: ویڈیو اور فوٹوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر موجود صارفین اب بغیر تاریخ پیدائش بتائے اس کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔
امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا میں شائع خبر کے مطابق انسٹاگرام نے 2019ء میں صارفین کیلئے لازم قرار دیا گیا تھا کہ وہ اپنی تاریخ پیدائش درج کریں۔ تاہم اس پلیٹ فارم پر موجود پرانے صارفین کیلئے یہ اب بھی ممکن تھا کہ وہ اس کے اندراج کے بغیر پلیٹ فارم استعمال کر سکیں۔ تاہم اب ان کے لیے بھی اس کا استعمال مشکل ہو جائے گا۔
اسی طرح انسٹاگرام دیگر عمر کے تحفظ کے لیے بھی کام کر رہا ہے تاکہ بالغان ان کم عمر صارفین کو پیغام نہ بھیج سکیں جو انہیں فالو نہیں کرتے۔
مئی میں کمپنی کی جانب سے واضح طور پر اعلان کیا گیا تھا کہ وہ 13 سال سے کم عمر لوگوں کے لیے انسٹاگرام ورژن پر کام کر رہا ہے اور اس فیچر کے لیے پلیٹ فارم کو لوگوں کی عمر کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ضروری ہو گی۔
واضح رہے کہ انسٹاگرام کئی برسوں سے کسی بھی حساس مواد کو دھندلا کرتا آرہا ہے لیکن اگر صارف ایسے مواد کو دیکھنا چاہیں تو انہیں انسٹاگرام کو تاریخ پیدائش فراہم کرنا ہو گی۔
اگر کوئی کہتا ہے کہ اس کی عمر مخصوص عمر جیسے 13 یا 18 سے زیادہ ہے لیکن اے آئی کچھ اور بتاتی ہے تو انسٹاگرام مختلف طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے عمر کی تصدیق کرے گا۔
انسٹاگرام کے بقول، یہ کوششیں پلیٹ فارم کو نوجوان لوگوں کے لیے محفوظ بنانے اور صحیح عمر کے لوگوں کو صحیح تجربہ فراہم کرنے کو یقینی بنانے کا حصہ ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں وہ ان صارفین کے بارے میں جو اپنی غلط عمر بتا رہے ہیں، ان کی عمر معلوم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت (ایج ڈیٹیکشین اے آئی) کے ٹول کا استعمال کرے گی۔
انسٹاگرام حکام نے کہا ہے کہ اگر صارفین اپنی پروفائل میں تاریخ پیدائش درج نہیں ہوگی تو ان سے اس بابت پوچھا جائے گا۔ اگرچہ صارف اسے نظر انداز کرنے کے اہل ہوں گے لیکن ایک مخصوص وقت تک جس کے بعد اگر صارف ایپ لیکیشن کا استعمال برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں تاریخ پیدائش کو شامل کرنا ہوگا۔
انسٹاگرام کا کہنا تھا کہ اگر صارف کی تاریخ پیدائش موجود نہیں ہے تو حساس کٹیگری میں شامل مواد کو دیکھنے سے قبل اس سے تاریخِ پیدائش پوچھی جائے گی۔