اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے نامزدصدارتی امیدوار ڈاکٹرعارف الرحمان علوی نے اپنی سیاسی سفر کا آغاز جماعت اسلامی پاکستان سے کیا ۔
تفصیلات کے مطابق نامزد صدر پاکستان ڈاکٹر عارف الرحمان علوی دورطالب علمی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ساتھ منسلک رہے اور لاہور میں کالج یونین کے صدررہے ۔ایوب خان مارشل لا کے خلاف کرفیوں کے درارن احتجاج کرنے پر پولیس کی سیدھی فائرنگ کی وجہ سے شدید زخمی ہوئے جو گولیاں آج بھی ان کے جسم میں پیوست ہیں ۔
1996میں عمران خان کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی,صوبائی اسمبلی کی نشت پر الیکشن میں ہر بار ہارے مگر قومی اسمبلی کی نشت پر انتخاب دونوں مرتبہ جیتے۔ڈاکٹر عارف علوی نے ہی موجودہ وزیراعظم عمران خان کو تحریک انصاف بنانے کا مشورہ دیا تھا۔
ریسرچ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سندھ سے ممبر قومی اسمبلی اور نامزد صدر پاکستان ڈاکٹر عارف الرحمان علوی 29جولائی 1949کو پیدا ہوئے ان کے والد کا نام حبیب الرحمان علوی جو کہ جماعت اسلامی کے رکن تھے ۔ زمانہ طالب علمی میں عارف علوی اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ رہے 1967 میں تعلیم حاصل کرنے کے سلسلے میں لاہور آئے اور لاہور میں ڈی مونٹمنسینسی کالج آف ڈینٹسٹری لاہور (De'Montmorency College of Dentistry)میں داخلہ لیا دندان سازی کی تعلیم کے دوران طلبہ یونین کی سیاست میں اسلامی جمعیت طلبہ کے فعال کارکن رہے اور تعلیم کے دوران کالج یونین کے صدر بھی بنے 1969میں صدرایوب خان کے خلاف لاہور میں ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے سیدھی فائرنگ کی وجہ سے شدید زخمی ہوگئے ۔ عارف علوی لاہور میں کرفیو کے دوران احتجاج کیلئے باہر نکلے تھے ۔ آج بھی وہ گولیاں ان کے جسم کا حصہ ہیں ۔
ریسرچ ٹیم کو دستیاب معلومات کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی کے والد جماعت اسلامی پاکستان کے رکن تھے اور عارف علوی خود بھی جماعت اسلامی کے رکن بھی رہے ہیں اور انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کی طرف سے 1979میں کراچی سے سندھ کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن بھی لڑا مگر انتحاب میں کامیاب نہ ہوسکے ۔
1988 میں جماعت اسلامی سے سیاسی اختلافات پر انہوں نے جماعت اسلامی چھوڑ دی اور سیاست سے الگ ہوگئے مگر اس کے بعدڈاکٹر عارف علوی نے ہی موجودہ وزیراعظم عمران خان کو تحریک انصاف بنانے کا مشورہ دیا اور اس طرح 1996میں انہوں نے عمران خان سے مل کر تحریک انصاف کی بنیاد رکھی اسی طرح ڈاکٹر عارف علوی تحریک انصاف پاکستان کے بانی ارکان میں سے ہیں۔
1997میں ان کوتحریک انصاف سندھ کا صدر بنایا گیا جبکہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے 1997کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 89سے الیکشن لڑا مگر مسلم لیگ کے راہنماسلیم ضیا سے ہار گئے اس کے بعد 2002میں دوبارہ پی ایس 90کراچی سے الیکشن لڑا مگر دوبارہ ہار گئے اس بار ایم ایم اے کے امیدوار نے ان کو شکست دی تھی 2008میں تحریک انصاف کی طرف سے الیکشن بائیکاٹ کی وجہ سے الیکشن میں حصہ نہیں لیا ۔ مگر 2013میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 250پر کامیابی حاصل کی اور یہ 2013میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشستوں سے تحریک انصاف کے واحد ممبر قومی اسمبلی تھے ۔ عام انتخابات 2018میں وہ قومی اسمبلی کی نشست 247سے دوبارہ کامیاب ہوگئے ۔