کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بفرزون میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نماز عید ادا کرنے کے بعد گھر واپس آرہے تھے کہ پہلے سے گھات لگائے دو حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کردی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا جبکہ حملے میں خواجہ اظہارالحسن محفوظ رہے۔
حملہ آور پولیس کی وردی میں ملبوس تھے۔ ایس ایس پی سینٹرل پیر محمد شاہ نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد دو تھی جنہوں نے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے جب کہ جائے وقوعہ سے 9 ایم ایم پسٹل کے 27خول ملے ہیں۔
ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لندن سے دھمکیاں مل رہی ہیں، لندن سے آڈیو پیغام آئے جو کسی سے ڈھکے چھپے نہیںہیں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پی ایس پی کے سینیئر وائس چیئرمین ڈاکٹر صغیر احمد، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔