لندن:میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق فرانس، ہالینڈ، جرمنی اور ڈنمارک کے فارمز میں پلنے والے سوروں کا گوشت ہزاروں برطانوی شہریوں کو اس نئی بیماری میں مبتلا کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ بیماری ہیپاٹائٹس ای کی ایک نئی قسم ہے جو انتہائی خطرناک ہے اور جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ یورپی ممالک سے آنے والا گوشت ہر سال 60ہزار سے زائد برطانوی شہریوں کو اس بیماری میں مبتلا کر رہا ہے۔ ان ممالک سے درآمد کیا جانے والا 10فیصد گوشت اس خطرناک بیماری کے وائرس سے متاثر ہوتا ہے۔
یہ خطرہ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ماہرین نے حاملہ خواتین اور ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کو کسی بھی قسم کا گوشت نہ کھانے کی ہدایت کر دی ہے۔ یہ بیماری فلو کی طرح ہوتی ہے تاہم اس کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے انخلاءکی اصطلاح ’بریگزٹ‘ کی طرز پر اس وائرس کو بھی ’بریگزٹ وائرس‘ کا نام دے دیا ہے کیونکہ یہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے فارمز سے برطانیہ آ رہا ہے۔
ایکسٹریونیورسٹی کے گیسٹرونٹرالوجسٹ ڈاکٹر ہیری ڈیلٹن کا کہنا ہے کہ”ہیپاٹائٹس ای کی یہ قسم اعصابی انفیکشن کا باعث بنتی ہے۔ یہ جگر اور عصبی بافتوں پر حملہ کرتی ہے۔ گرمی کے موسم میں اس کا حملہ شدید ہوتا ہے۔ یہ اس تیزی سے پھیل رہی ہے کہ برطانیہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔“