اسلام آباد: فیڈرل شریعت کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمرن خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح کے خلاف نظرثانی درخواست خارج کردی۔
چیف جسٹس شریعت کورٹ اقبال حمید الرحمن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمرن خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس شریعت کورٹ نے ریمارکس دیے کہ شریعت کورٹ فیملی ایکٹ 1964 سے متعلق ایک فیصلہ دے چکی ہے۔
جسٹس اقبال حمیر الرحمٰن نے مزید کہا کہ شریعت کورٹ کے فیصلے کیخلاف شریعت اپیلٹ بینچ سپریم کورٹ میں کیس زیر التواء ہے۔
چیف جسٹس شریعت کورٹ نے درخواست گزار شاہد اورکزئی سے کہا کہ بہتر ہے آپ شریعت اپیلٹ بینچ سپریم کورٹ سے رجوع کریں۔
جسٹس سید محمد انور نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ نظرثانی کا اختیار سماعت محدود ہوتا ہے۔ علم کسی کی میراث نہیں، آپ کسی وکیل سے مشورہ کر لیں بہتر ہے۔
شریعت کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمرن خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح کے خلاف نظرثانی درخواست خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہے۔