مستونگ: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کے موقع پر جلوس پر خودکش حملے میں شہدا کی تعداد 60 ہو گئی۔
محکمہ صحت کے مطابق مستونگ دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد شہدا کی تعداد 60 ہو گئی ہے جبکہ سی ایم ایچ میں 18اورسول ہسپتال میں 3 زخمی زیرعلاج ہیں ،جن میں سی ایم ایچ میں 3 اورسول میں زیر علاج ایک زخمی کی حالت تشویش ناک ہے ۔
محکمہ صحت کا کہناہے کہ سول ہسپتال کوئٹہ اور اوربی ایم سی میں مستونگ بم دھماکے کے شہید افراد کی تعداد 8 ہوگئی ہے ۔
حکومت کی جانب سےدہشتگردی کے حملے میں شہید ہونے والے افرادکے لواحقین کو 15-15 لاکھ، شدید زخمیوں کو 5-5 لاکھ جبکہ زخمیوں کو 2-2 لاکھ روپے امداد دی دیئے جانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کے موقع پر جلوس پر خودکش حملے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کیخلاف درج کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں اور دہشتگردوں کی نانی ایک ہے، واقعات کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی "را" ہے۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا بھی کہنا ہے کہ ہمارے ضیال میں اس حملے کے پیچھے ہمسائے ملک بھارت کا ہاتھ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف آف پا کستان نے کہا ہے کہ ہر شہید کا بدلہ لیں گے، اگر مستونگ خود کش حملے کے تانے بانے بھارت سے ملے تو بھر پور جواب دیں گے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کے موقع پر جلوس کے لیے جمع ہونے والے افراد کے قریب خودکش حملہ ہوا جس میں ابتدائی طور پر کم از کم 52 افراد جاں بحق اور 80 زخمی ہوئے۔