اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نےانکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے بطور وزیر اعظم سائفر سمیت حساس معلومات بیرون ملک فروخت کی ہیں۔عمران خان کو قوم نے مسترد کر دیا ہے اور اب کہہ رہا ہے کہ مجھ سے سفارتی سائفر گم ہوگیا ہے، جو اس بات کا اعتراف ہے کہ عمران خان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔جو شخص پاکستان کی حساس دستاویزات کو نہیں سنبھال سکتا جو ملک کی پروٹیکٹیڈ پراپرٹی ہے، نہ جانے عمران خان نے ملک کی کون کونسی حساس دستاویزات اور معلومات کو کہاں کہاں پہنچایا ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ حساس معلومات اپنے فارن ڈونرز کو پہنچا رہا تھا، جن سے پیسہ لیتا تھا اور اس کے عوض خدمات دیتا تھا۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے قومی اداروں کے خلاف ریڈ لائن کراس کی ، پی ٹی آئی نے ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء پر بھی منفی سیاست کی، فارن فنڈنگ کرنے والے عمران خان کے ذریعے پاکستان میں انتشار اور انارکی پھیلا رہے ہیں، عمران خان اربوں روپے لگا کر جلسے کر رہے ہیں، دیگر پاکستانیوں کی طرح عمران خان کو بھی قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں عمران خان کا ہر قسم کا فراڈ اور جھوٹ سامنے آ چکا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی حالیہ لہر عمران خان کا دیا ہوا تحفہ ہے جس سے پوری قوم پس رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہر شخص دعوے کرتا ہے کہ ہم نے بڑی اچھی معیشت چھوڑی جبکہ حقیقت اس کے الٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو خدانخواستہ پاکستان ڈیفالٹ کی باتیں کی جا رہی تھیں اور اس بات پر شرطیں لگائی جا رہی تھیں کہ پاکستان ایک یا دو ہفتے میں سری لنکا بن جائیگا لیکن ہم نے قومی معیشت کو سہارا دیکر ڈیفالٹ سے بچایا ہے اور آج چار مہینوں کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی معیشت کے حوالہ سے کوئی منفی بات نہیں کی جا رہی۔
وفاقی وزیر نے عمران خان سے سوال کیا کہ جب 2018ء میں ہم نے حکومت چھوڑی تو ملک کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ تھا جبکہ آپ نے اپنی حکومت کے آخری مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ترقیاتی بجٹ ہی جاری نہ کیا جب ہمیں 2022ء میں حکومت ملی تو ملک کا ترقیاتی بجٹ 5سو ارب روپے تھا جس کو 4سال کے بعد 2ہزار ارب روپے ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے قومی خزانے کو خالی کر کے اس میں جھاڑو پھیر دی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ سب جان بوجھ کر کیا تاکہ پاکستان کو مشکل معاشی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ آپ کی خواہش تھی کہ ہمیں اپنی قومی مفادات پر سودا کرنا پڑے لیکن آپکی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت نے آپ کو عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے اس لیے نکالا کہ ہم ملک کا تحفظ چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بیانیہ مٹی میں مل چکا ہے۔ ہم نے سیلاب زدگان کی طرح پہلے چار ماہ کے دوران قومی معیشت کو ریسکیو کیا اور اب اس کی بحالی پر توجہ دے رہے ہیں۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہم نے آپ کی ناکامی اور نالائقی کے نتیجہ میں معیشت کو ہونے والے نقصان سے بچایا ہے۔ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ سیلاب متاثرین کی مدد کا ہے، عمران خان نے اپنی سیاست بچانے کیلئے ملکی مفادات کے ساتھ کھیل کھیلا ، لوگوں کو ورغلانے کیلئے عمران خان نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے، اپنے ذاتی مفادات کیلئے لوگوں کو استعمال کیا گیا، ہسپتال کے نام پر اربوں روپے اکٹھے کر کے سیاست کیلئے استعمال کئے، عوام کے پیسے پر ڈاکہ ڈال کر اپنی سیاست چلائی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کی نااہلیوں اور ناکامیوں کے کانٹے چن کر پاکستان میں دوبارہ سے ترقی کے پھول کھیلائیں گے،جو 2018ء میں چھوڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاک امریکا نالج کوریڈور کو بحال کر رہے ہیں تاکہ پاکستانی نوجوان بہترین تعلیم حاصل کر کے قومی ترقی اہم کردار ادا کرسکیں۔ پی ٹی آئی نے ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء پر بھی منفی سیاست کی جبکہ پی ٹی آئی نے پارلیمان، عدلیہ، الیکشن کمیشن سمیت مسلح افواج اور دیگر قومی اداروں کے خلاف ریڈ لائن کراس کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کرنے والے عمران خان کے ذریعے پاکستان میں انتشار اور انارکی پھیلا رہے ہیں، عمران خان اربوں روپے لگا کر جلسے کر رہے ہیں، دیگر پاکستانیوں کی طرح عمران خان کو بھی قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پتہ نہیں اس نے کہاں کہاں چوری کی ہے اور اہم قومی دستاویزات کو گم کیا ہے، تحقیقات پر اس کا پتہ چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی صاحب جس طرح آپ دیگر لوگوں کو قانون کا سامنا کرنے کا کہتے تھے اس طرح خود بھی قانون کا سامنا کریں کیونکہ آپ بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح ہی قانون کے سامنے جوابدہ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے آپ کے بنائے جھوٹے مقدمات میں سزائے موت کے قیدیوں کی طرح بہادری سے چکیاں کاٹی ہیں، ہماری زبان سے کبھی اف نہیں نکلی ، آپ تو بہت خوش قسمت ہیں کہ آپ کو 24گھنٹوں میں ضمانت مل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ضمانت کیلئے کئی کئی ماہ انتظار کرنا پڑتا تھا۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سات ماہ تک دبائے رکھا اور عثمان بزدار کے ساتھ ملکر سپریم کورٹ کے ڈویژن بینچ کے حکم پر بلدیاتی ادارے بحال نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو کسی جھوٹے مقدمے میں نہیں پکڑیں گے، لیکن اگر آئین اور قانون کے مطابق آپ کی گرفتاری ضروری ہوئی تو وہ ان جلسے جلوسوں سے نہیں رکے گی۔ آپ کو بھی آئین اور قانون کا سامنا کرنا ہوگا ، جیسے دوسرے پاکستانی کرتے ہیں۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ نواز شریف کو ایک جھوٹے مقدمے میں سزا دی گئی اور وہ اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑکر قانون کے سامنے پیش ہونے کیلئے اپنی بیٹی کے ساتھ پاکستان آ گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ہوتی ہے بہادری لیکن آپ تو کبھی پشاور جا کر چھپ جاتے ہیں اور کبھی اتوار کو عدالتوں میں جا کر دھائیاں دینا شروع کر دیتے ہیں،آپ کو قانون کا سامنا بہادری سے کرنا چاہئے۔ آپ کی تو 24گھنٹوں چیخیں نکلنا شروع ہو جاتی ہیں اور ویل چیئر پر رونا شروع کر دیتے ہیں جبکہ ہم نے سینہ تان کر سج دھج کر عدالتوں کا سامنا کیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ جھوٹ کا کارروبار اب نہیں چلے گا، آپ نے قوم کو جتنا ورغلانہ تھا ورغلا لیا ۔انہوں نے کہا کہ میں عمران نیازی کے حمایتوں کو کہتا ہوں کہ عمران نیازی نے پاکستان کی سیاست میں گٹر کلچر تشکیل دیا ، کیا پاکستان کی سیاست میں اس کی گنجائش ہے؟۔ کیا اس کے ساتھ ملک کو آگے لیکر جا سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ کیا ہم بیرون ملک ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح کے طرز عمل سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں یا اپنے ملک پر داغ لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں گٹر کلچر متعارف کروانا عمران نیازی کا طرہ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میکڈونلڈ میں میرے خلاف اس طرح کا رویہ اپنایا گیا لیکن اس کے بعد دوسرے دن اس پڑھے لکھے خاندان نے نارووال آکر معذرت کی تو عمران نیازی اس پر پریشان ہوئے کہ میرے لوگوں نے معذرت کیوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اس کے بعد میرے خلاف جلسوں میں نعرے لگوائے کہ احسن اقبال ڈاکو ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران نیازی نے مجھ پر جوکیس بنایا اور جس کی بنیاد پر مجھ کو ڈاکو کہتا تھا وہ کیس عدالت نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے ، تمھارے منہ پر مارا ہے، ڈاکو میں نہیں بلکہ عمران نیازی صاحب آپ ڈاکو ہیں۔ آپ نے پاکستان کی سیاست میں جو گند ڈالا ہے اس سے انشاء اللہ تعالیٰ آپ کی سیاست کا سورج غروب ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسا شخص جو نہ قانون کا احترام کرتا ہے ، نا پارلیمنٹ کا احترام کرتا ہے نا عدلیہ کا احترام کرتا اور نہ ہی مسلح افواج کا احترام کرتا ہے وہ نا ہی الیکشن کمیشن کا احترام کرتا ہے اس کو صرف اپنی انا، خودغرضی اور مفادات عزیز ہیں ۔ ایسے شخص کے حوالے پاکستان نہیں کیا جا سکتا ۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ انشاء اللہ آئندہ پاکستان میں عمران نیازی کی سیاست کی کوئی گنجائش باقی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی کو لانگ مارچز اور جلسوں کی بجائے متاثرین سیلاب کی بحالی کیلئے مارچ کرنا چاہئے کیونکہ یہ وقت سیاست کا نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر آئین اور قانون کے مطابق ہونگے۔ انہوں نے اپنی سیاست بچانے کیلئے ملکی مفادات کے ساتھ کھیل کھیلا ہے، لوگوں کو ورغلانے کیلئے عمران خان نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اپنے ذاتی مفادات کیلئے لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہسپتال کے نام پر اربوں روپے اکٹھے کر کے سیاست کیلئے استعمال کئے، عوام کے پیسے پر ڈاکہ ڈال کر اپنی سیاست چلائی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے قومی اداروں کے خلاف ریڈ لائن کراس کی ہے۔