کوئٹہ: وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے پارٹی صدر کے عہدے سے استعفی دے دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ الحمد اللہ تین سال تک پارٹی کا صدر ہونے کے ناطے اچھی خدمات دی ہیں اور اب میں اس سے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔
Its been an honour for me to be the first president of this party. BAP has shown great democratic values and space for all its members. No party has so much space of freedom as BAP has. Where everyone can express their views, suggestions and critics openly and with fear. I
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 1, 2021
انہوں نے اپنے پیغام میں مرکزی آرگنائزر اور جنرل سیکرٹری سے نئے پارٹی انتخابات کی درخواست کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان عوامی پارٹی میں وزیر اعلیٰ سے متعدد ناراض اراکین اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبد القدوس بزنجو کے ہمراہ کراچی سے کوئٹہ پہنچ گئے ۔ بی اے پی کے ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ تاحال ناراض اراکین کو منانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ۔ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ کو مستعفی ہونے کے لیے کل(تین اکتوبر) تک کی مہلت دے دی ہے۔
نیو نیوز کے مطابق ناراض اراکین اسپیکر کے چچا کے وفات کے باعث چند روز قبل کراچی گئے تھے۔کراچی سے واپسی پر وہ اسپیکر کے ہمراہ کوئٹہ پہنچ گئے ہیں ۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے ذرائع کے مطابق ناراض اراکین کی بڑی تعداد کی اسپیکر کے ساتھ کراچی سے آمد اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعلیٰ جام کمال تاحال ان کو منانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم حکومتی شخصیات بھی تاحال جام کمال کے ساتھ کوئی راستہ نکالنے کے لیے ناراض اراکین کو قائل نہیں کرسکے ۔ ان ذارئع کا کہنا ہے کہ ناراض اراکین نے جام کمال کو مستعفی ہونے کے لیے 3اکتوبر تک کا وقت دیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق استعفیٰ نہ دینے کی صورت میں جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے پر ناراض اراکین اس کی حمایت کریں گے ۔