دیپکا پڈوکون نے منشیات کیس میں تفتیشی ادارے کو پاگل بنا دیا

 دیپکا پڈوکون نے منشیات کیس میں تفتیشی ادارے کو پاگل بنا دیا

بھارتی اداکارہ دیپکا پڈوکون نے بھارتی ادارے کی آنکھوں  میں دھول جھونک دیا اور منشیات کیس میں صاف بچ نکلیں جبکہ بھارتی ادارہ ہاتھ ملتارہ گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی اداکارہ سوشانت سنگھ کی پراسرار موت کے بعد شروع ہونے والی تفتیش مختلف مراحل سے ہوتی ہوئی بھارتی فلم انڈسٹری میں منشیات فروشی اور بڑے سپر سٹار کی طرف سے منشیات کے عادی ہونے کی تفتیش پر آکر تھم گئی ہے۔ اسی سلسلہ میں سوشانت سنگھ کی ریا چکرورتی کو پولیس منشیات استعمال کرنے اور منشیات فروشوں سے رابطوں کی وجہ سے گرفتار کر چکی ہے اور اب ان کا کیس عدالت میں چلے گا۔


اسی کیس میں بھارتی تفتیشی ادارے نے سپر سٹار دیپکا پڈوکون کا 2017 کا ایک واٹس ایپ میسج نکالا  جس میں وہ اپنی فرینڈ کرشمہ سے پوچھ رہی تھی کہ ’’ مال ہے کیا ؟ اور ایک دوسرے واٹس ایپ میسج میں انہوں نے پوچھا ’’ چرس یا گانجا ‘‘؟۔


اسی سلسلہ میں جب دیپکا پڈوکون کو تفتیشی ادارے نے بلایا تو ایک کمرے میں دیپکا اور دوسرے کمرے میں کرشمہ کو ایک ہی وقت میں بٹھایا گیا۔ دیپکا سے پوچھا گیا کہ ’’مال ہے کیا ؟ ‘‘ کا کیا مطلب ہے۔ تو دیپکا نے بتایا کہ جیسے اکثر ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کو سڑک پر چلتے  دیکھ کر مال کہا جاتا ہے تو ہم نے سگریٹ کا کوڈ نیم ’’مال‘‘ رکھا ہوا ہے۔


دیپکا نے مزید بتایا کہ ویسے تو میں اپنی صحت کا بڑا خیال رکھتی اور منشیات سے دور رہتی ہوں لیکن پارٹی میں اکثر سگریٹ پی لیتی ہوں۔ یہاں پر ’’مال‘‘ کا مطلب سگریٹ تھا۔ تو تفتیشی افسر نے پوچھا کہ ’’ چلو مال تو سگریٹ ہو گیا تو یہ چرس یا گانجا کیا ہوا ؟ تو دیپکا نے اس کا جواب دیا کہ ہم چرس پتلے سگریٹ کو کہتے ہیں اور گانجا موٹے سگریٹ کو۔ 


اس تفتیش کے بعد دیپکا بڑے سکون سے گھر کو چلی گئی کیونکہ جب دوسرے کمرے میں ان کی دوست کرشمہ نے پوچھ گچھ کی گئی تو انہوں نے بھی یہی جواب دئیے۔ اس طرح تفتیشی ادارے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہ گئے اور دیپکا منشیات کیس سے فی الحال محفوظ ہو کر گھر جا چکی ہیں۔