بھارت میں می ٹو مہم ایک بار پھر اپنی انتہا پر پہنچ گئی ہے جب بھارتی کی نوآموز اداکارہ پائل گھوش نے مایہ ناز اداکار انوراگ کشپ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ پولیس کی طرف سے ڈائریکٹر سے تفتیش کرنے کے بعد پائل گھوش نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بڑی خوشی کی خبر ہے کہ آخر کار تفتیش کا آغاز تو ہوا اور پولیس نے انوراگ کو تھانے میں طلب تو کیا۔
ایک انٹرویو میں پائل گھوش نے کہا کہ آپ نے کبھی کسی ریپسٹ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اس نے ریپ کیا ہے اس لئے انوراگ تو یہی کہیں گے کہ وہ بے گناہ ہیں۔ میرے پاس ثبوت ہیں جو میں پولیس کو دوں گی اور انوراگ کا یہ کہنا کہ وہ اس وقت میں سری لنکا میں تھےبالکل غلط ہے۔ میں بہت خوش ہوں کہ تفتیش کا آغاز ہو گیا ہے اور ہمارے پاس سچ بلوانے کیلئے بہت سے طریقے ہیں۔
پائل نے کہا کہ ان کے وکیل نے ورسوا تھانے میں انوراگ سے سچ بلوانے کیلئے ٹیسٹ کروانے کی درخواست بھی دیدی ہے۔ بھارت میں اس وقت می ٹو کے بہت سے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ ہمیں اب اس حوالے سے کچھ کرنا چاہیے۔ لوگ اسی لئے سامنے نہیں آتے کہ وہ معاشرے سے ڈرتے ہیں ۔ بھارت میں قانون اتنا سخت ہونا چاہیے کہ اگر کوئی ایسا جرم کرے تو اسے فوری طور پر سزا ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ بھارت کی نوآموز اداکارہ نے الزام لگایا ہے کہ 2013 میں بھارت کے ممتاز فلم ڈائریکٹر انوراگ کشپ نے انہیں اپنے دفتر میں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی ۔