آذربائیجان کی آرمینیا سے جنگ، باکو میں پاکستان و ترکی کے جھنڈے لہرانے لگے

آذربائیجان کی آرمینیا سے جنگ، باکو میں پاکستان و ترکی کے جھنڈے لہرانے لگے
کیپشن: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ’نگورنو کارا باخ‘ کے تنازع پر جنگ جاری ہے۔۔۔۔۔فوٹو/ سوشل میڈیا

اسلام آباد: آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں رہائشیوں نے اپنے گھروں کی بالکونیوں میں پاکستان اور ترکی کے جھنڈے لگا دیے۔آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ’نگورنو کارا باخ‘ کے تنازع پر جنگ جاری ہے اور آذری فوج نے اپنے کئی اہم علاقے آرمینا کے قبضے سے چھڑا کر وہاں دفاعی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔

آرمینیا سے جنگ کے معاملے پر پاکستان اور ترکی نے برادر اسلامی ملک آذربائیجان کی کھل کر مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان آذری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

گزشتہ روز پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کی ایک تصویر ٹوئٹ کی ہے جس میں وہاں کے رہائشیوں نے اپنے گھروں کی بالکونیوں میں پاکستان اور ترکی کے جھنڈے لگا کر مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہونے پر اظہار تشکر کیا ہے۔

تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بالکونیوں میں تینوں برادر اسلامی ملک پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے پرچم لگائے ہوئے ہیں۔آذری سفیر نے تصویر کے ساتھ تینوں ممالک کے پرچم لگا کر ’مُکا‘ کا نشان ایمجو بھی استعمال کیا (جس کا مطلب متحد) کے ہیں  کی پوسٹ کی ہے۔

واضح رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔

خیال رہے کہ آرمینیا کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں نگورنو کاراباخ میں سیز فائر کرنے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ آرمینیا آرگنائزیشن فار سیکیورٹی اینڈ کوپریشن اِن یورپ (او ایس سی ای) کے ساتھ کاراباخ پر دوبارہ سے سیز فائر کرنے پر تیار ہے۔

امریکا، فرانس، روس، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان کاراباخ کے معاملے پر تنازع کے حل کیلئے 1992 میں بننے والی او ایس سی ای کے شریک سربراہ ہیں۔ ان ممالک نے فوری طور پر آرمینیا اور آذربائیجان سے سیز فائر کا مطالبہ کیا تھا۔