لاہور: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس کے دوران نواز شریف کے خطاب پر پابندی کے باعث حکومتی اور اپوزیشن سینیٹرز میں گرما گرمی ہو گئی۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پی ٹی وی ایک قومی ادارہ ہے کسی سیاسی جماعت کی ملکیت نہیں۔ سرکاری ٹی وی کو خبروں میں وہ نمائندگی دینی چاہیے جو عوام کی نمائندگی ہو۔ سڑکوں پر جن کے لیے پیار کے نعرے لگ رہے ہوتے ان کے خلاف ٹی وی پر پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔
جواب میں چئیرمین کمیٹی فیصل جاوید نے کہا کہ ہمارے آزادی مارچ کو بھی پی ٹی وی نے نہیں دکھایا تھا۔ تاہم اپوزیشن اراکین کمیٹی کو ٹوکنے پر کمیٹی میں احتجاج شروع ہو گیا۔ سینیٹر عطاالرحمن کے واک آوٹ کے اعلان پر اپوزیشن اراکین بھی نشستوں سے اٹھ گئے۔
پرویزرشید نے کہا فیصل جاوید بطور چئیرمین کمیٹی میں بیٹھیں تو اراکین کمیٹی کو بات کرنے کا موقع دیا کریں۔ نیو نیوز سے گفتگو میں پرویز رشید نے نواز شریف کی وطن واپسی کی مخالفت کر دی۔ ن لیگی رہنما کے مطابق دباؤ میں آ کر جس جج نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا تھا ہائی کورٹ نے اسے دھبہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو مفرور اور اشتہاری قرار دیے جانے والے مجرموں کے انٹرویوز، تقاریر اور عوامی اجتماعات سے خطاب نشر کرنے اور ریکارڈنگ چلانے سے روک دیا تھا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے تمام ٹی وی چینلز کو مراسلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت لائسنس یافتہ ٹی وی چینلز مفرور اور اشتہاری قرار دینے جانے والے مجرموں کے انٹرویوز، تقاریر اور خطابات نشر نہیں کر سکتے اور نہ ہی ان کی ریکارڈنگ چلائی جا سکتی ہے۔