لاہور، نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی، ملزمان فرار

لاہور، نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی، ملزمان فرار
کیپشن: میڈیکل رپورٹ موصول ہونے کے بعد حقائق منظر عام پر آئیں گے، پولیس۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی واردات سامنے آئی ہے۔ پولیس کے مطابق دو اوباش نوجوانوں نے متاثرہ لڑکی کو لاہور میں ملازمت دلوانے کا جھانسہ دے کر تھانہ نولکھا کی حدود میں واقع لاہور ریلوے اسٹیشن کے قریبی ہوٹل میں اجتماعی زیادتی کی جبکہ تھانہ نولکھا پولیس نے متاثرہ لڑکی کی رپورٹ پر اجتماعی زیادتی میں ملوث دو ملزمان حسن اور عرفان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کا تعلق شیخوپورہ سے ہے اور شیخوپورہ میں ملازمت کرتی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان حسن اور عرفان لڑکی کو لاہور میں ملازمت کا جھانسہ دے کر ورغلا کر لاہور لے آئے جہاں انہوں نے لاہور ریلوے اسٹیشن کی حدود میں واقع ایک ہوٹل کے کمرے میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کی جس کے بعد دونوں ملزمان لڑکی کو ہوٹل کے کمرے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ کروا لیا ہے تاہم ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہونا باقی ہے۔

اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ موصول ہونے کے بعد حقائق منظر عام پر آئیں گے اور پولیس اس میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرے گی۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور کے علاقے نولکھا میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں متاثرہ لڑکی کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔ زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جڑانوالہ روڈ پر مسافر خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ننکانہ صاحب کے قریب جڑانوالہ روڈ پر بس کے انتظار میں کھڑی خاتون کو چھ افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں بھی موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ 2 افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا ۔ موٹروے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔