واشنگٹن: امریکا نے متحدہ عرب امارات کی سرکاری ائیر لائن ایمریٹس ائیر پر 4 لاکھ ڈالرز کا بھاری جرمانہ عائد کر دیا۔امریکا کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے شدید سیاسی اختلافات کے دوران ایرانی فضائی حدود استعمال کرنے پر ایمریٹس ائیر لائن پر جرمانہ عائد کیا گیا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اگر ائیر لائن ایک سال کے اندر دوبارہ ایسی غلطی نہیں کرتی تو اس کا آدھا جرمانہ معاف ہو جائے گا۔
امریکا کی ایوی ایشن انتظامیہ نے فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی ایران کی جانب سرویلنس ڈرون مار گرائے جانے کے باعث عائد کی تھی اور امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن ایجنسی کا خیال ہے کہ ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث امریکا کے مسافر بردار جہاز کو بھی ملٹری طیارہ قرار دینے کا خطرہ موجود ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ایمریٹس ائیر لائن کی نیو یارک جانے والی پرواز نے جیٹ ائیرویز کی پرواز کا کوڈ استعمال کیا حالانکہ جیٹ بلیو کی پرواز صرف اسی صورت میں یہ کوڈ استعمال کر سکتی ہے اگر طیارہ جیٹ بلیو کا ہی ہو۔
دوسری جانب ایمریٹس ائیر لائن کی انتظامیہ کا کہنا ہے وہ نہیں سمجھتے کہ ان کی پرواز سے کوئی خلاف ورزی سرزد ہوئی لیکن معاملے کے حل کے لیے ان کی کمپنی جرمانہ ادا کرنے پر رضامند ہے۔
ایمریٹس انتظامیہ کا کہنا کہ امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن ایجنسی کی جانب سے فضائی حدود کے استعمال پر پابندی کے بعد ما سوائے تہران کے دو پروازوں کے تمام پروازیں بند کر دی گئی تھیں۔
ایمریٹس انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ جب امریکا سے دوبارہ پروازیں چلانا شروع کیں تو ایرانی فضائی حدود میں غلطی سے جیٹ بلیو کا کوڈ استعمال ہو گیا۔
ائیر لائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کو حل کیا تاکہ مستقبل میں دوبارہ ایسی غلطی نہ ہو۔
دوسری جانب امریکا کے محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ وہ ایمریٹس ائیر لائن کی غلطی کو بہت سنجیدگی سے دیکھتے ہیں اور ائیر لائن پر سخت جرمانہ اس بات کا اشارہ ہے کہ مستقبل میں ایمریٹس یا دیگر ائیرلائنز ایسی کوئی غیر قانونی حرکت نہ کریں۔
متنازع علاقوں میں فضائی حدود کے استعمال کا رسک 2014 میں اس وقت منظر عام پر آیا جب ملائیشیا کے ایک مسافر بردار طیارے کو یوکرین میں روسی نواز باغیوں نے مار گرایا جس کے نتیجے میں تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے۔