پشاور: مشیر خوراک خیبرپختونخوا خلیق الرحمان نے عوام کو تسلی دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں گندم بحران کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔ بیرون ملک سے 3 میٹرک ٹن گندم لانے والا جہاز کل کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہوگا
خلیق الرحمان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت ایک لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود جبکہ پنجاب سے سپلائی بھی بحال ہے۔ مارچ تک مزید 5 لاکھ میٹرک ٹن بیرون ملک سے درآمد کریں گے۔
صوبائی مشیر خوراک کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں گندم کی قیمت زیادہ ہونے سے آٹا مہنگا ہوا۔ ایک ماہ قبل بیرون ملک 232 ڈالر فی ٹن گندم کی قیمت، اب 290 ڈالر فی ٹن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم درآمد کئے جانے کے باوجود آٹے کی قیمتیں سستی ہونے کا امکان نہیں ہے۔ حکومت خود ساختہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کر رہی ہے۔
دوسری جانب مہنگی گندم خریدنے کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں آٹا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ درآمد کی جانے والی گندم پہلے سے زائد نرخوں پر خریدی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمت کنٹرول کرنے کے اقدامات صرف اجلاسوں تک محدود ہیں۔ گندم کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا ہے۔ پہلے ایک لاکھ ٹن گندم 225 سے 230 ڈالر فی ٹن خریدی گئی، اب فی ٹن گندم کے نرخ 260 سے 280 ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
ادھر فلور ملز کا کہنا ہے کہ مہنگی گندم خریدنے سے آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔ 20 کلو آٹے کی قیمت 1350 سے 1800 تک ہو جائے گی۔