لاہور: پولیس نے موٹروے زیادتی کیس میں گرفتار ہونے والے شخص وقار الحسن کو بے گناہی ثابت ہونے پر رہا کر دیا ہے۔ ملزم کو 17 روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔
پولیس کا موقف ہے کہ وقار الحسن نامی شخص بے گناہ ہے اور یہ بات ثابت ہونے پر ہی اسے رہا کیا گیا ہے۔ تاہم کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی گرفتار نہیں ہو سکا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم وقار الحسن کا ڈی این اے بھی متاثرہ خاتون سے میچ نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ یہ افسوسناک واقعہ 9 ستمبر کو پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون اپنے رشتہ داروں سے ملنے گوجرانوالہ سے لاہور آئی تھی لیکن رات کو واپسی پر اس کی گاڑی کا پیٹرول ختم ہوگیا۔ اس وقت اس کے بچے بھی اس کیساتھ موجود تھے۔ خاتون نے مدد کیلئے انتظامیہ کو فون کئے لیکن کوئی نہ آیا۔
اسی اثنا میں دو ملزمان نے گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا اور تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس کے بعد وہ سڑک کے گرد لگی جالی کو کاٹ کر قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
خاتون کو جب ملزمان سڑک پر تشدد کا نشانہ بنا رہے تھے، سڑک سےگزرنے والے ایک مسافر نے واقعہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا لیکن وہ ڈر کے مارے خاتون کی مدد کو نہ آ سکا تاہم اس نے ساری روداد پولیس کو ٹیلی فون پر سنائی اور فوری طور پر اس کی مدد کا کہا
فون کال چلتے ہی ڈولفن فورس کے جوان موقع پر پہنچے لیکن اس وقت تک دونوں ملزمان وہاں سے فرار ہو چکے تھے۔ پولیس اہلکاروں نے واقعہ کی حکام کو اطلاع دی اور طبی امداد طلب کی گئی۔
خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق زیادتی کا شکار خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔