ملائیکہ اروڑا کی واپسی ،نورا فتیحی نے بھارتی ڈانس شو کو الوداع کہہ دیا

ملائیکہ اروڑا کی واپسی ،نورا فتیحی نے بھارتی ڈانس شو کو الوداع کہہ دیا
کیپشن: تصویر:نورا فتیحی انسٹاگرام

ممبئی:بھارت کے معروف ڈانس شو کو نورا فتیحی نے الوداع کہہ دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مراکشی نژاد اداکارہ نورا فتیحی کو بھارت کے ڈانسنگ شو انڈیاز بیسٹ ڈانسر کو اس وقت خیر باد کہنا پڑ گیا جب اداکارہ ملائیکہ اروڑا کورونا وائرس کو شکست دینے کے بعد بطور جج دوبارہ شو کا حصہ بن گئیں۔

View this post on Instagram

@cultgaia @ayanasilverjewellery @manekaharisinghani @macepedrozo @swapnil_kore_photography

A post shared by Nora Fatehi (@norafatehi) on

دراصل ڈانسنگ شو کی جج اداکارہ ملائیکہ اروڑا ہی تھی لیکن ا ن کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد عارضی طو ر شو کو چھوڑنا پرگیا جس کے بعد خوبرو اداکارہ نورا فتیحی کو شو بطور جج حصہ بنا لیا گیا ۔لیکن اب ملائیکہ اروڑا کے صحت یاب ہونے کے بعد نورا فتیحی نے شو کو الوداع کردیا ہے جبکہ شو کو چھوڑتے وقت اداکارہ نورا فتیحی جذباتی بھی ہوگئیں۔


شو کو الوداع کرنے کے موقع پر نورا فتیحی نے شو کی دوسری جج گیتا کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ثقافت میں جب آپ کسی کا احترام کرتے ہیں تو ان کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہیں۔

View this post on Instagram

???????? #SD3 ???? @anups_ @marcepedrozo @jerrydsouza6486 @suzan1304

A post shared by Nora Fatehi (@norafatehi) on

ہم اپنی ماؤں کو اسی طرح عزت دیتے ہیں۔ ویسے جب سے میں اس شو میں آئی ہوں شو کی میزبان بھارتی نے میری زندگی میں ہنسی گھول دی ہے۔ میں ہر ہفتے شوٹنگ کا انتظار کرتی ہوں تاکہ میں شاندار ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ بھارتی کو بھی دیکھ سکوں جو پورے شو کے دوران مجھے بہت ہنساتی ہے اور میں خوش ہوکر گھر لوٹتی ہوں۔


واضح رہے کہ نورافتیحی کئی مرتبہ بالی ووڈ فلموں میں اپنے ڈانس سے سب کو اپنا دیوانہ بنا چکی ہیں۔ ان کے گانوں میں دلبر، کمریا، سقی،ساقی، ایک تو کم زندگانی اور گرمی جیسے گانے شامل ہیں جس سے وہ مداحوں کا دل جیت چکی ہیں۔

View this post on Instagram

16 MILLION ????????????????????

A post shared by Nora Fatehi (@norafatehi) on


اداکارہ نورا فتیحی کے بالی ووڈ میں سفر کی بات کریں تو یہاں تک پہنچنے کیلئے نورا کو کافی جدو جہد کرنی پڑی ہے۔ اپنے جدو جہد کے دنوں میں وہ ایک پی جی کے طور پر ایسے کمرے میں رہتی تھیں جہاں 8 لڑکیوں کے ساتھ کمرہ شیئر کرتی تھیں۔


ہندی نہ آنے کے چلتے بھی نورا کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ کئی مرتبہ انہیں بھدے کمینٹس کئے جاتے تھے۔ نورا نے خود ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ جدوجہد والے دنوں میں ان کا ایک کاسٹنگ ایجنٹ سے سامنا ہوا تھا جس نے نہ صرف انہیں ذلیل کیا بلکہ ان کے چہرے اور جسم پر بھدے کمینٹس بھی کئے اور ان کا مذاق بھی اڑایا تھا۔


یاد رہے کہ نورا کا تعلق ایک قدامت پسند عرب خاندان سے ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں نہ صرف پروفیشنل زندگی ہی نہیں بلکہ خاندانی زندگی میں بھی بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


 نورا کے مطابق جس ڈانس کیلئے انہیں جانا جاتا ہے اس کی پریکٹس وہ اپنے گھر میں اپنے کمرے میں کرتی تھیں تاکہ کسی کو یہ پتہ نہ چلے کہ وہ ڈانس کرتی ہیں۔


 نورا کو حال ہی میں سٹریٹ ڈانسر 3 ڈی میں دیکھا گیا تھا۔ سٹریٹ ڈانسر 3 ڈی میں ان کے ساتھ شردھا کپور اور ورون دھون بھی تھے۔ اب نورا جلد ہی اجے دیوگن کے ساتھ فلم بھج:دا پرائیڈ آف انڈیا میں نظر آئیں گی۔


 نورا فتیحی نے گزشتہ کچھ وقت میں اپنے کمال کے ڈانس اور گلیمرس لک کی وجہ سے بالی ووڈ میں اپنی الگ شناخت بنالی ہے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شو کے دوران ہی ساتھی جج اور کوریو گرافر ٹیرنس لیوئس کی جانب سے نورا فتیحی کو نامناسب انداز میں چھونے کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد نورا فتیحی نے بھی خاموشی توڑدی تھی اور ٹیرنس کے بارے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

View this post on Instagram

A Zen Master and his disciples of monks were walking in the Himalayas back to their monastery. On their way to the monastery they had to cross the river Ganga flowing fully though less violently. There was an young beautiful maiden in distress, sitting close to the banks, whose village was just across the river. She was scared to cross the river by herself so she asked the elder monk to help her cross the river. "Sure" said the Zen Master and held her up in his arms. They crossed the river and he let her down gently as she went to her village after thanking the Master. The younger monk wasn't taking this all easily. He looked little worried. The monks came to their monastery after couple of hours of difficult walk in the hills, but the younger monk was still not settled. Sensing it the Guru asked him what the matter was. The young monk said "Master, we have sworn of not touching a woman, but you carried her in your arms, you tell us not to think of women but you touched her" complained the disciple. The Zen Master smiled n replied "I carried her across the river and left her on the other side. Are You Still Carrying Her ? " ???????? . . . Thank you @norafatehi for being the most elegant, dignified n classy guest judge & for your implicit trust in me! #zen #philosophy #pathofleastresistance #loveandkindness #indiasbestdancer @sonytvofficial #dance #norafatehi #terencelewis

A post shared by Terence Lewis (@terence_here) on


ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نورا فتیحی نے اپنے ایک کمنٹ میں ٹیرنس لیوئس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں ڈانس ریئلٹی شو میں بطور جج کام کرنے پر فخر ہے۔


نورا فتیحی نے ٹیرنس لیوئس کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ بھی سوشل میڈیا پر  فوٹو شاپ کی گئی ویڈیو سے بننے والے میمز اور تنقید سے پریشان نہیں ہوئے اور انہوں نے بہترین انداز میں ان کا ساتھ دیا۔

View this post on Instagram

????????

A post shared by Nora Fatehi (@norafatehi) on


نورا فتیحی نے اپنے کمنٹ میں ٹیرنس لیوئس کی جانب سے اپنے جسم پر ہاتھ پھیرے جانے کا کوئی ذکر نہیں کیا، البتہ لکھا کہ انہیں ٹیرنس لیوئس اور ڈانس انڈیا ڈانس کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔


واضح رہے کہ نورا فتیحی مراکش میں پیدا ہوئیں، تاہم انہوں نے زیادہ وقت کینیڈا میں گزرا اور ان کے پاس دونوں ممالک کی شہریت ہے۔