لاہور :سانحہ چونیاں میں پولیس نے ملزم کو بغیر کسی سی سی ٹی وی فوٹیج کے کمال مہارت سے گرفتار کر لیا ،اس سے قبل قصور میں ہونے والے زینب واقع میں ملزم کی فوٹیج موجود تھی جس کی بنا پر ہی پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کی تھی ۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ چونیاں میں اس دفعہ ملزم کو پکڑنا پولیس کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج تھا ،ملزم سہیل شہزاد جو ایک رکشہ ڈرائیور تھا اس سے قبل بھی زیادتی کیس میں سہیل شہزاد کو سزا ہو چکی تھی ،چونیا ں میں چار بچوں کا زیادتی کے بعد قتل پولیس کیلئے معمہ بن چکا تھا جس کیلئے پولیس نے اپنا ہر طریقہ استعمال کیا اور ملز م کو انتہائی کم وقت میں گرفتار کر لیا ۔
پولیس نے اس دفعہ ملزم کی گرفتاری کیلئے پورا جال بچھا یا جس میں پولیس نے بھیس بدل کر گلی گلی ،پاپڑ پکوڑے ،چپس ،پھل اور قلفیاں فروخت کیں ،پولیس کو جائے وقوعہ سے ملنے والے رکشہ کے ٹائروں کے نشان سے ملزم تک پہنچنے میں مدد ملی ،پولیس نے لیڈیز پولیس کو بھی بھیس بدل کر مختلف مقامات پر تعینات کیا تاکہ ملزم کا سراغ لگانے میںا ٓسانی ہو سکے ۔
رکشہ کے ٹائروں کے نشانات کے بعد پولیس نے چونیاں سے ہی 248رکشہ ڈرائیوروں کا ڈیٹا اکھٹا کیا جن میں ملزم سہیل شہزاد بھی شامل تھا جو کچھ عرصہ قبل ہی رکشہ کرائے پر لے کر چلا رہا تھا ،سفاک ملزم سہیل شہزاد کو 29 ستمبر کو ڈی این اے کے لیے تھانے بلایا گیا جس پر ملزم نے لاہور فرار ہونے کی کوشش کی اور ایک مسافر وین میں سوار ہو گیا، پولیس اہلکاروں نے اسے ڈھونڈ نکالا اور وین سے اتار کر تھانے لے آئے۔