واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ ان کے ساتھ سنگاپور کے سربراہی اجلاس کے بعد ہمارے درمیان دو طرفہ خطوط کا تبادلہ ہوا اور اس کے بعد ہم ایک دوسرے پر عاشق ہو گئے ہیں۔
گزشتہ روز مغربی ورجینیا میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں بے رحم تھا لیکن وہ بھی ایسے ہی تھے‘ ہم گھوم پھِر کر ایک ہی نقطے پر لوٹ آئے اور اس کے بعد ایک دوسرے پر عاشق ہو گئے‘ انہوں نے مجھے خوبصورت اور شاندار خطوط لکھے جس کے بعد ہمارے درمیان قربت میں اضافہ ہوا۔دوران خطاب صدر ٹرمپ کے الفاظ نے ان کے حامیوں کو ہنسنے پر مجبور کر دیا اورانہوں نے دیر تک تالیاں بجا کر انہیں داد دی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے سابق امریکی صدر باراک اوباما اور دیگر سابقہ صدور کی ٹیلی فون کالوں تک کا جواب نہیں دیا جاتا تھا۔ سابق امریکی صدور کی جانب سے ٹیلی فون کئے جانے پر شمالی کوریا کی جانب سے کہا جاتا تھا کہ ہمیں فون نہ کریں۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اس سے قبل بھی اپنے شمالی کورین ہم منصب کےساتھ اچھے تعلقات کا ذکر کیا تھا۔12 جون کو سنگاپور میں ٹرمپ اور کِم کی ملاقات تارِیخ کا پہلا امریکہ،شمالی کوریا سربراہی اجلاس تھا۔