اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف دوسری بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد نواز شریف واپس پنجاب ہاؤس چلے گئے۔ احتساب عدالت نے 9 اکتوبر کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ نواز شریف کے وکیل شاہنواز محسن رانجھا کے مطابق ان پر فرد جرم عائد نہیں ہوئی۔
احتساب عدالت میں نیب نے حسن ، حسین ، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے وارنٹ کے سمن کی تعمیلی رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ نیب نے حسن ، حسین ، مریم ، کیپٹن (ر)صفدر کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی استدعا بھی کی جبکہ نواز شریف کے بچوں اور داماد کی جانب سے حاضری سے استثنی ٰکی درخواست عدالت میں جمع کرا دی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ والدہ کی طبیعت کی نا سازی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔
نواز شریف کے وکیل کی جانب سے انہیں عدالتی کارروائی سے استثنیٰ دینے کے لیے ایک درخواست بھی احتساب عدالت میں دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کی علالت کے باعث لندن جانا چاہتے ہیں لہٰذا انہیں عدالت میں پیش ہونے سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔
واضح رہے سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔ العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں