اسلام آباد: عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں، نیپرا نے بجلی کا بنیادی ٹیرف ایک روپیہ 68 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ہے۔
حکومت کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کی درخواست پر سماعت کے دوران چیئرمین نیپرا نے کہا حکومت نے کہا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب صارفین کو سبسڈی دیں گے۔ آپ کو 300 یونٹ والے صارفین کا تحفظ کرنا چاہیے تھا۔ یہ بہتر نہیں ہوتا کہ 200 کے بجائے کم از کم 300 یونٹ والے صارفین کی بھی بچت ہو جاتی۔ موجودہ درخواست سے تو گھریلو صارفین کے لیے ایک روپے 68 پیسے تک اضافہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں صارفین کا تحفظ کرنا ہے اور بحیثیت چیئرمین میرے اس درخواست پر تحفظات ہیں اور غریب لوگوں پر اس کا زیادہ بوجھ پڑے گا جبکہ صارفین پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے اس لئے وہ تو بولیں گے۔ اس لئے بہتر ہو گا کہ حکومت اس درخواست پر نظر ثانی کر لے اور تمام کیٹگریز کیلئے نہیں صرف 300 یونٹ والے صارفین کیلئے نظر ثانی کا کہہ رہا ہوں۔
وزارت توانائی کے حکام نے نیپرا کو بتایا کہ 100 سے 200 یونٹ والے صارفین کو بجلی کی قیمت میں اضافے کے اثرات سے بچانا چاہتے ہیں اور حکومت کا مقصد ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جانا ہے جبکہ اگر 300 تک والے صارفین کو اس ٹیرف سے بچاتے ہیں تو باقیوں پر بوجھ پڑتا ہے۔
حکام نے مزید کہا ہے کہ حکومت اب بھی صارفین کو 168ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے سے حکومت کو 185 ارب روپ کی سبسڈی دینی پڑے گی۔ہمیں مجبوراً بجلی کی قیمتیں صارفین سے ہی لینا ہیں۔
حکام کے مطابق موجودہ سطح پر بنیادی ٹیرف 13 روپے 97 پیسے ہے۔بنیادی ٹیرف اضافے کے بعد 15 روپے 36 پیسے ہوجائے گا۔ مجموعی طور پر ٹیرف میں اضافہ ایک روپے 68 پیسے جبکہ کیٹگریز کے تحت ایک روپے 39 پیسے بنے گا۔
نیپرا نے ٹیرف میں اضافے پر سماعت مکمل کر لی ہے۔ نیپرا اتھارٹیز جائزہ لیں گی کہ صارفین کی ہر کیٹگری پر کتنا اثر ہو گا اور اعدادو شمار کے جائزے کے بعد ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔