نیویارک: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ بھی قرنطینہ ہوگئے، ٹیڈروس نے کہا کہ عالمی وبا کی علامت نہیں احتیاط تنہائی اختیار کی ہے۔
ٹیڈروس نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ حالیہ دنوں کسی سے ملاقات ہوئی جو عالمی وبا سے متاثر تھا، انہوں نے کہا کہ وبا کی علامت نہیں احتیاط تنہائی اختیار کی ہے۔ میں اور میرے ساتھی جانیں بچانے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ دنیا عالمی وبا کی دوسری لہر کی زد میں ہے۔ فرانس، جرمنی، بیلجیئم اور یونان میں رواں سال کے دوسرے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ انگلینڈ میں بڑھتے کیسز کی وجہ سے 5 نومبر سے ایک ماہ کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا، تاہم اسکول اور کالج کھلے رہیں گے۔
دنیا میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد چار کروڑ 68 لاکھ 10 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بارہ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
امریکا میں 71 ہزار 321 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 94 لاکھ 74 ہزار کے قریب ہوگئی ۔ ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 36 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔
ادھر پاکستان میں عالمی وبا کی دوسری لہر کے بعد 24 گھنٹوں کے دوران مزید 12 مریض جان گنوا بیٹھے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 835 ہوگئی۔ اس وقت ملک میں وبا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 13 ہزار 242 ہے، ایک دن میں ایک ہزار 123 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، 3 لاکھ 35 ہزار 93 افراد وبا سے متاثر ہیں جبکہ 3 لاکھ 15 ہزار 16 مریض وبا کو شکست دے کر صحتیاب ہو چکے ہیں۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں سب سے زیادہ نئے کیسز سندھ اور پنجاب میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ سندھ میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 46 ہزار 331 ہے جو کہ ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ پنجاب میں ایک لاکھ 4 ہزار 554 متاثرین کی تصدیق ہوچکی ہے۔