لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے احتساب کا عمل تیز ہو رہا ہے، شریف خاندان کی طبیعت بگڑنا شروع ہو رہی ہیں، آل شریف کو جیل میں تکلیف اور شفا صرف لندن جا کر ملتی ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان میں کہا کہ آل شریف کی ہر بیماری کی جڑ دراصل اقتدار سے دوری ہے، میم لیگ خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملکر شہباز شریف اینڈ فیملی سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کر چکی ہے، عوام کے سامنے صرف ہمدردیاں سمیٹنے کیلئے خاندانی اتحاد دکھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کل تک آل شریف کے وفادار تھے، آج ان کے خلاف وعدہ معاف گواہان بن چکے ہیں۔ حکومت شہباز اور حمزہ شریف کو عام قیدیوں جیسی طبی سہولیات فراہم کرنے کی پابند ہے۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں اپنے چچا شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملنے کیلئے گئیں۔
مریم نواز شہباز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے پہنچیں تو اس موقع پر حمزہ شہباز اور شہباز شریف نے کرسی سے اٹھ کر اُن کا استقبال کیا۔
مریم نواز شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے بغل گیر ہوئیں، مریم نواز نے گلگت بلتستان کے الیکشن بارے تبادلہ خیال کیا۔ مریم نواز نے ایاز صادق کے ایشو پر بھی بات چیت کی جبکہ پی ڈی ایم جلسوں کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
مریم نواز نے عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جمہوری قیادت سے خوفزدہ ہے، اس لئے شہباز شریف کو بکتر بند گاڑی میں لایا گیا۔ حکومت جو معیار سیٹ کر رہی ہے اسے بھگتنا پڑے گا، اگلا سال الیکشن کا ہے، مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان میں الیکشن جیتے گی۔