اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حکومت ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے ملک کے میٹروپولیٹن شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک وہیکلز میں تبدیل کرنے کے پلان پر کام کر رہی ہے، رواں سال دسمبر میں 38 الیکٹرک بسیں وفاقی دارالحکومت کی سڑکوں پر چلنا شروع ہو جائیں گی، منصوبے میں 3 سے 5 بلین ڈالرز غیرملکی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں الیکٹرک وہیکل ٹیکنالوجی متعارف کرانے سے حکومت کی ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے سلسلے میں پالیسی کے کام کو مزید تیز کیا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ اس ٹیکنالوجی سے ماحول دوست نظام کو فروغ دینے اور گلوبل وارمنگ کے اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز پر زور دے رہی ہے، اسی حوالے سے حکومت نوجوانوں کو جدت کے شعبے میں شامل کرنے کیلئے ملک میں مزید ٹیکنالوجی پارکس قائم کرے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان میں توانائی کے شعبے کو بہتر کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور پاکستان جلد ہی سولر پینلز اور لیتھیم بیٹریاں بنانے کے قابل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر وفاقی دارلحکومت میں الیکٹرک بسوں کو چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے ایم او یو کے تحت جرمن کمپنی تین مرحلوں میں مینوفیکچرنگ پلانٹس کی تنصیب، بس آپریشنز اور ٹیکنالوجی کو پاکستان منتقل کرنے پر سرمایہ کاری کرے گی ، اس منصوبے سے 3 سے 5 بلین ڈالرز کی غیرملکی سرمای کاری متوقع ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد میں الیکٹرک وہیکل چارچنگ سسٹم متعارف کرانے کے بعد ملک بھر میں موٹرویز پر ای وی چارجنگ اسٹیشنز انسٹال کئے جائیں گے، موٹرویز پر ای وی چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب کا کام اگلے چھ ماہ میں مکمل ہو گا۔