حکومت مخالف مظاہروں کے بعد عراقی وزیراعظم استعفیٰ دینے پر آمادہ ہو گئے

حکومت مخالف مظاہروں کے بعد عراقی وزیراعظم استعفیٰ دینے پر آمادہ ہو گئے

بغداد :  عراق میں حکومت مخالف مظاہروں کے پیش نظر صدر برھم احمد صالح نے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عادل عبدالمہدی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہیں۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراقی صدر برھم احمد صالح نے جمعے کے روز اپنے خطاب میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اپنا عہدہ چھوڑنے پر راضی ہو گئے۔ برھم احمد کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل طاقت، تشدد کے استعمال میں نہیں بلکہ بات چیت سے ہی ممکن ہے۔ یاد رہے کہ عراق کے مختلف شہروں میں گزشتہ ماہ سے مظاہرے جاری ہیں،

مختلف واقعات میں اب تک 250 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم فوری طور پر عہدہ چھوڑیں اور ملک میں 60 روز کے اندر نئے انتخابات کرائے جائیں۔ عراق میں معاشی بدحالی، بے ضابطگیوں اور ناقص سہولیات کے خلاف یکم اکتوبر سے جاری مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 60ہوگئی۔

جمعہ کے روز بھی عراق کے مختلف شہروں میں بدعنوانی، بے روزگاری اور پانی و بجلی جیسی بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔عراقی دارلحکومت بغداد میں نماز جمعہ کے بعد ہونیوالے مظاہرے پر سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 18ہلاکتیں صرف دارالحکومت بغداد میں ہوئیں،درجنوں زخمی۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ناصریہ شہر میں ہوئیں جہاں 18 افراد حکومتی حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کا نشانہ بنے۔