لاہور: سابق وزیر قانون پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناءاللہ کی منشیات سمگلنگ کیس میں جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
خصوصی جج خالد بشیر نے بطور ڈیوٹی جج ن لیگی رہنما سمیت دیگر ملزمان کیخلاف کیس کی سماعت کی اور تفتیشی افسر نے کال ڈیٹا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔
رانا ثناءاللہ کی جانب وکیل سید فرہاد علی شاہ اور اعظم نذیر تارڑ عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل صفائی نے اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا ک پولیس میگا فون استعمال کر رہی ہے، پولیس والے 300 بندے ہیں اور وکیل صرف 5 یا 6 ہیں۔
جج خالد بشیر نے ریمارکس دیے کہ بحث تو 2 یا 3 وکلا نے ہی کرنی ہے۔اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمیں رانا ثناءاللہ سے ملاقات کیلئے 15 منٹ کا وقت دے دیں۔عدالت نے حکم دیا کہ ہم 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دے رہے ہیں ملزمان کو 16 نومبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
خیال رہے کہ ن لیگی رہنما اور پنجاب کے سابق وزیر قانون کو چار ماہ قبل منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔اے این ایف حکام کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برا?مد ہوئی اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔