لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کا نوٹس لے لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہر میں ماحولیاتی آلودگی حالیہ دنوں خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے اپنے عبوری تحریری حکم میں کہا کہ ایک بین الاقوامی ایجنسی نے لاہور کو آلودہ ترین شہر قرار دیا ہے۔
ڈی جی ماحولیات نے تسلیم کیا کہ آلودگی پر اٹھائے گئے اقدامات ناکافی ہیں اور فصلوں کو نہ جلانے کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کروانا محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے۔ ڈی جی ماحولیات نے شہر اور گردونوح میں فیکٹریوں کو بھی سبب قرار دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی کمیشن کو 27 دسمبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔